اسلام آباد۔17 فروری
سیاسی ماہر معاشیات ڈاکٹر پرویز طاہر نےعام شہریوں کی پریشانیوں کو کم کرنے کے لیے بھارت کے ساتھ تجارت کی بحالی پر زور دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے سائز میں 18ویں ترمیم کی ضرورت کے مطابق کمی کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ وفاقی ترقیاتی اخراجات قرضے کے ذریعے ادا کیے جاتے ہیں، اس لیے اسے صفر تک کم کر دینا چاہیے جب تک کہ بجٹ متوازن نہ ہو، انہوں نے مزید کہا کہ دفاعی اخراجات ضرورت سے زیادہ لمبے ہوتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ دانتوں سے دم کے تناسب کو بہتر بنانے کا وقت آگیا ہے۔
ڈاکٹر طاہر ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے زیر اہتمام تیسرے عاصمہ جہانگیر میموریل لیکچر کے شرکاء سے خطاب کر رہے تھے۔ پی پی پی کے سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے بھی تقریب سے خطاب کیا، جس کی نظامت حقوق کارکن نسرین اظہر نے کی۔
ڈاکٹر طاہر نے مشورہ دیا کہ بڑے زمینداروں کی آمدنی پر نارمل انکم ٹیکس لگانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ویلتھ ٹیکس، وراثتی ٹیکس اور اسٹیٹ ڈیوٹی کو دوبارہ نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بالواسطہ ٹیکسوں میں کوئی اضافہ نہیں ہونا چاہیے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…