Urdu News

ترکیہ اور کرد: شام میں کرد ٹھکانوں پر ترک فضائیہ کی بمباری، 12 ہلاک

ترکیہ فضائی کی طرف سے شام پر بربادی کا منظر

ترکیہ کی فضائیہ نے شمالی شام کے مختلف علاقوں میں بمباری کر کے کرد شامی ڈیمو کریٹک فورسز کے کم از کم چھ ممبران سمیت بارہ حکومتی حامیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

 یہ برطانیہ میں قائم مانیٹرنگ گروپ نے رپورٹ کیا ہے۔ترکیہ کی طرف سے یہ حملہ کردوں کی جماعت پی کے کے پر استنبول میں دھماکے کرنے کے الزام کے بعد کیا گیا ہے۔

وزیر دفاع ترکیہ نے اس حملے سے پہلے کہا تھا کہ ‘سب کچھ ملبہ بنانے کی گھڑی آچکی ہے۔ ‘ وزیر دفاع کا یہ بیان ترک وزارت دفاع نے اتوار کی صبح ٹویٹ کیا تھا۔

اس ٹویٹ کیے گئے بیان کے ساتھ ایک جہاز کے ٹیک آف کرنے کی تصویر بھی ٹویٹ کی گئی تھی۔اس کے علاوہ کسی گروہ کا نام لیے بغیر انتہائی سخت انداز میں گالی کی زبان استعمال کرتے ہو ئے کہا گیا تھا کہ ‘۔۔۔۔ کو اپنے حملوں کے لیے احتساب کا سامنا کرنا ہو گا۔’

وزارت دفاع کی طرف سے ایک اور ٹویٹ میں کہا گیا ہے۔ دہشت گردوں کے ٹھیک ٹھیک نشانے لے کر ان کے ٹھکانے تباہ کر دیے گئے ہیں۔

 اس کے ساتھ ایک ویڈیو بھی ٹویٹ کی گئی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک ہدف کو تلاش کی جارہا ہے اور اس کے ساتھ ہی دھماکے کی آواز آتی ہے۔

تاہم انقرہ کی طرف سے اس بارے میں کوئی تفصیلات سامنے نہیں لائی گئی ہیں۔ کردش فورسز کا بتانا ہے کہ ترکیہ کے حملے کا ہدف شمال مشرقی شام میں کوبین کا علاقہ تھا۔

 واضح رہے اس کوبین شہر کو ہی داعش نے قبضے میں لیا تھا۔

امریکی اتحادی فوج ایس ڈی ایف کے چیف کمانڈر مظلوم عابدی نے اپنے ایک ٹویٹ ‘ کہ ترکیہ کی بمبار ی سے ہمارے محفوظ علاقوں کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

Recommended