وزارت دفاع نے دہشت گردوں کے کئی ٹھکانوں کو تباہ کرنے کی بھی بات کہی
ترکیہ نے شمالی عراق اور شام میں آپریشن چلاکر 184 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ترکیہ کی وزارت دفاع نے اس کلا سوارڈ آپریشن میں دہشت گردوں کے کئی ٹھکانوں کو تباہ کرنے کی بات بھی کہی ہے۔
نیٹو کے رکن ملک ترکیہ کے تاریخی شہر استنبول میں 13 نومبر کوایک بڑا دہشت گرد انہ حملہ ہوا، جس میں 6 افراد ہلاک اور 81 زخمی ہوئے تھے۔
جواب میں 20 نومبر کی رات کو ترکیہ نے شمالی عراق اور شام میں ایک خصوصی فضائی آپریشنکلاسوارڈ شروع کیا۔ اس مہم میں 50 سے زائد جنگی طیارے اور 20 ڈرون شامل تھے۔
اس دوران ترک فوج نے کردستان ورکرز پارٹی اور سیریاکرد ملیشیا تنظیم کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے۔ ترکیہ کی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ دہشت گردوں کے اہم ٹھکانوں اور پناہ گاہوں کو ختم کر دیا گیا ہے۔
اس آپریشن میں 184 دہشت گردوں کے مارے جانے کی اطلاع بھی دی گئی ہے۔
ادھر ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی فضائی حملوں کے علاوہ سخت کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔ قطر سے ترکیہ واپسی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ ترک فوج صرف فضائی کارروائیوں تک محدود نہیں ہے۔
اس کے علاوہ وہ دیگر کارروائیاں بھی کرسکتی ہے۔ شمالی عراق اور شام میں دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے زمینی فوجی آپریشن بھی شروع کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے ہمارے ملک کا امن خراب کیا تو اسے اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ترکیہ کے جنوبی علاقے میں قائم دہشت گرد تنظیمیں کئی حملوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔