Urdu News

ترکیہ اور شام میں زلزلے کے شدید جھٹکوں سے اب تک 4 ہزار سے لوگوں کی موت

ترکیہ اور شام میں تباہی کا منظر

ملبے میں ہورہی ہے زندگیوں کی تلاش، ہندوستان نے مدد کے لیے این ڈی آر ایف کی ٹیم، دوائیں، میڈیکل آلات بھیجیں

انقرہ / دمشق / نئی دہلی، 7 فروری (انڈیا نیرٹیو)

 تباہ کن زلزلے نے وسطی ترکیہ اور شمال مغربی شام میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ پیر کو ریکٹر اسکیل پر 7.8، 7.6 اور 6.0 کی شدت کے زلزلوں سے کئی ممالک کی زمین ہل گئی۔ ان جھٹکوں کی وجہ سے صرف ترکیہ اور شام میں 4000 سے زائد افراد موت کے منہ میں چلے گئے ہیں۔ ان کی لاشیں نکالی گئی ہیں۔ راحت اور بچاؤ کا کام گزشتہ 24 گھنٹوں سے جنگی بنیادوں پر جاری ہے۔ ہندوستان نے ترکی کو انسانی اور طبی امداد بھیجی ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

حالانکہ شدید سردی اور برف باری کی وجہ سے راحت اور بچاؤ کاموں میں خلل پڑ رہا ہے۔ ترکیہ میں 2,316 سے زیادہ اور شام میں 1,999 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ زلزلے سے ہزاروں عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔ 1939 میں ترکی میں 7.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔

اس میں 32 ہزار سے زیادہ لوگ مارے گئے۔ اس خوفناک قدرتی آفت کے بعد ترکی میں 7 روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔ شام نے عالمی برادری سے امداد کی اپیل کی ہے۔ دریں اثنا، ہندوستان نے ترکی کی مدد کے لیے این ڈی آر ایف کی ٹیم بھیجی ہے۔ یہ ٹیم غازی آباد کے ہنڈن ایئرپورٹ سے روانہ ہوئی۔ اس ٹیم میں این ڈی آر ایف کے ڈپٹی کمانڈنٹ دیپک تلوار سمیت 47 افسران اور اسٹاف شامل ہیں۔ بھارت نے پیرا میڈیکل اسٹاف اور طبی آلات بھی بھیجے ہیں۔

Recommended