Urdu News

ایران میں حجاب مخالف مظاہرے کے دوران دو افراد ہلاک،ہالینڈ میں حامیوں کی نعرہ بازی

ایران میں حجاب مخالف مظاہرہ

ایران میں حجاب کے مخالفین کو کئی ممالک کی حمایت حاصل ہو رہی ہے

تہران، 09 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)

 پولیس کی حراست میں 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ایران میں چوتھے ہفتے بھی حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں۔ ہفتے کے روز احتجاج اور جھڑپوں کے دوران دو افراد ہلاک ہو گئے۔

ایران میں حجاب کے مخالفین کو کئی ممالک کی حمایت حاصل ہو رہی ہے۔ ہالینڈ میں بھی لوگوں نے مظاہرین کی حمایت میں نعرے لگائے۔

امینی کو پولیس نے ایران میں حجاب مخالف مظاہرے کے دوران ملک کے سخت اسلامی لباس کوڈ کی مبینہ خلاف ورزی کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔

احتجاج کرنے والی خواتین نے لازمی مذہبی لباس کوڈ کے خلاف احتجاج میں حکومت مخالف نعرے لگائے اور اپنے حجاب اتار پھینکے۔ بعض علاقوں میں تاجروں نے ہڑتال کی کال کے باعث اور نقصان سے بچنے کے لیے دکانیں بند رکھیں۔

ایران کے سرکاری ٹی وی کو ہفتے کی شام ایک خبر نشر کرنے کے دوران 15 سیکنڈ کے لیے ہیک کر لیا گیا۔ اس دوران ملک کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی فوٹیج نشر کی گئی۔

ہیکرز نے شعلوں میں گھری خامنہ ای کی ایک تصویر گردش کر دی، جس کے کیپشن کے ساتھ لکھا، “آپ کے پنجے ہمارے جوانوں کے خون سے ٹپک رہے ہیں۔”

امینی کی موت کے بعد سے ملک بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں اور مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں درجنوں افراد کے مارے جانے اور سینکڑوں کو گرفتار کرنے کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔

انسانی حقوق کے نگراں اداروں نے بتایا کہ کرد اکثریتی شمالی علاقے سنندج قصبے کی ایک بڑی سڑک پر کار میں سوار ایک شخص کو گولی مار دی گئی۔

Recommended