یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کا غصہ دیگر یورپی ممالک میں بھی واضح طور پر نظر آرہا ہے۔ اب ایک رپورٹ کے مطابق جوہری ہتھیاروں سے لیس دو روسی جنگی طیارے سویڈن کی فضائی حدود میں داخل ہو گئے تھے۔ سویڈن نے اسے دانستہ اقدام قرار دیا ہے۔
یوکرین پر روس کے حملے کے بعد روس کی جانب سے دیگر یورپی ممالک کی صورتحال کا جائزہ لینے کی کوشش کے حصے کے طور پر یہ جنگی جہاز بھیجنے کی بات کی گئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ سویڈن کی فضائی حدود میں داخل ہونے والے یہ روسی جنگی طیارےSukhoi-27 اورSukhoi-24 ایٹمی بموں سے لیس تھے۔ بتایا گیا کہ یہ روسی طیارے دھمکانے کے لیے جان بوجھ کر سویڈن کی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے۔ یہ طیارے کیلینن گراڈ ایئربیس سے پرواز کر رہے تھے جو نیٹو ممالک کے بہت قریب ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ روسی طیارہ سویڈن کے جزائر گوٹ لینڈ جا رہا تھا۔ اس پرواز کے پیچھے ردعمل جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے اس کی اصل وجہ بتائی جا رہی ہے۔ تاہم، روسی فضائی دراندازی کے درمیان، سویڈش فضائیہ پوری طرح چوکس رہی اور اس نے فوری جواب دیا۔ فوجی تجزیہ کار سٹیفن رنگ نے کہا کہ اشتعال انگیزی سویڈن کو خبردار کرنے کے لیے تھی۔ یہ کہنے کی کوشش کی گئی ہے کہ روس کے پاس ایٹمی بم ہے اور وہ اسے استعمال کرنے سے نہیں ڈرتا۔ سویڈن کی فضائیہ کے سربراہ کارل جوہجان آئیڈسٹروم نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ یہ جان بوجھ کر کیا گیا جو کہ بہت سنگین ہے کیونکہ آپ ایک ایسے ملک ہیں جو اس وقت حالت جنگ میں ہے۔