Urdu News

جموں و کشمیر میں متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری بھارت کی بڑی فتح اور پاکستان کے لیے دھچکا: رپورٹ

جموں و کشمیر میں متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری بھارت کی بڑی فتح اور پاکستان کے لیے دھچکا: رپورٹ

متحدہ عرب امارات (یو اے ای)کی جانب سے جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری میں اضافے کی حالیہ یقین دہانی ہندوستان کی جیت اور پاکستان کے لیے اخلاقی جھٹکا ہے۔ عرب قوم اور ہندوستان کے درمیان گہرے سماجی-سیاسی اور سمندری بندھن مشترک ہیں جو کہ 1971 میں متحدہ عرب امارات کے وجود میں آنے سے پہلے کے وقت سے بھی آگے ہیں۔

یوریشین ٹائمز کے مطابق، اوپیک، اور خلیج تعاون کونسل عالمی سیاست میں ہندوستان کے ہمہ وقت اتحادی رہے ہیں۔ بین الاقوامی سیاست میں پیچیدہ باہمی انحصار بہت سے دوطرفہ تعلقات کا خاصہ رہا ہے۔ لیکن جب کوئی ہندوستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای)کے مشترکہ تعلقات کا تجزیہ کرتا ہے، تو یہ رابرٹ کیوہانے اور جوزف نائی کی طرف سے پیش کردہ پرزم سے آگے بڑھ جاتا ہے جو تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں عالمی سیاسی معیشت کی ابھرتی ہوئی نوعیت کو بیان کرتا ہے، جیسا کہ یوریشین نے تجزیہ کیا ہے۔

متحدہ عرب امارات بھی جموں و کشمیر کی ترقی میں ایک بڑے شراکت دار کے طور پر ابھر رہا ہے۔ گزشتہ چند مہینوں میں، یونین ٹیریٹری نے مضبوط کاروباری تعلقات استوار کرنے کے لیے ابوظہبی کے ساتھ مفاہمت کی کئی یادداشتوں (ایم او یوز( پر دستخط کیے ہیں۔ مزید برآں، اکتوبر 2021 میں، دونوں حکومتوں کے درمیان رئیل اسٹیٹ، صنعتی پارکس، سپر اسپیشلٹی ہسپتالوں سمیت دیگر کو ترقی دینے کے لیے پہلے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے گئے۔

پچھلے سال دسمبر میں، جموں و کشمیر انتظامیہ نے یونیورسٹی کالج برمنگھم (UCB) دبئی کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے تاکہ کشمیر میں پیشہ ورانہ کالجوں اور یونیورسٹیوں کے ساتھ ادارہ جاتی شراکت داری کے ذریعے ترقی کے ممکنہ مواقع تلاش کیے جا سکیں۔ UCBجموں و کشمیر میں ایک دفتر قائم کرے گا تاکہ مقامی تعلیمی اداروں کے ساتھ معاہدہ کیا جا سکے، تعلیمی تبادلے کے پروگراموں کی سہولت فراہم کرتے ہوئے طلبا کو مشرق وسطیٰ میں کم فیس پر داخلہ حاصل کرنے کے قابل بنایا جائے گا۔

دریں اثنا، 5 جنوری 2022 کو، یونین ٹیریٹری نے سری نگر میں فوڈ پروسیسنگ اور لاجسٹکس ہب قائم کرنے کے لیے دبئی میں مقیم LuLuگروپ کے ساتھ ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کیے۔ یوریشین ٹائمز کے مطابق اس معاہدے کا مقصد جموں اور کشمیر دبئی تعاون کو مزید وسعت دینا تھا۔ متحدہ عرب امارات کا جموں و کشمیر میں قدم رکھنا پاکستان کے لیے ایک اشارہ ہے جو کشمیر کے بارے میں پروپیگنڈے پر زور دے رہا ہے کہ اسے حل کرنے کی ضرورت ہے اور مسلم ممالک کو اس کی دلیل کی حمایت کرنی چاہیے۔ اس سے قبل نریندر مودی 30 سالوں میں متحدہ عرب امارات کا دورہ کرنے والے پہلے ہندوستانی وزیر اعظم بن گئے جب انہوں نے 2015 میں ملک کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے اس کے بعد 2018 اور 2019 میں بھی دورے کیے تھے۔ بھارت میں اومیکرون کے بڑھتے ہوئے معاملوں کے چلتے  2022 میں ان کا طے شدہ دورہ ملتوی کردیا گیا تھا۔

یوریشین ٹائمز کے مطابق، گزشتہ سال ستمبر میں ہندوستان کے کامرس اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل اور متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے خارجہ تجارت تھانی بن احمد الزیودی کے درمیان باضابطہ بات چیت شروع ہونے کے بعد دونوں ممالک کو جزوی ایف ٹی اے (آزاد تجارتی معاہدے) پر دستخط کرنے والے تھے۔

Recommended