Urdu News

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا مستعفی ہونے کا فیصلہ، سیاسی بحران پر ملکہ برطانیہ سے ملاقات

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا مستعفی ہونے کا فیصلہ

لندن،07جولائی(ہ س)

اس وقت برطانیہ میں سیاسی بحران گہرا ہو  گیاہے۔برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنے کابینی وزرا کی مسلسل استعفیٰ کے بعد اب وزیر اعظم نے استعفیٰ کا فیصلہ لیا ہے۔ برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن آج کنزرویٹو پارٹی سربراہ کے عہدے سے استعفیٰ دیں گے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق وزیراعظم بورس جانسن نے پارٹی لیڈرشپ سے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ آج استعفیٰ دینے کا اعلان کریں گے۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن موسم خزاں تک وزیراعظم کے فرائض انجام دیں گے۔ اس دوران نئے وزیراعظم کے لئے امیدواروں میں مقابلہ ہوگا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق منگل سے اب تک وزیراعظم بورس جانسن کے 50 وزرا اورمشیر ان کی پالیسیوں سے اختلاف کرتے ہوئے استعفی دے چکے ہیں۔ وزیراعظم کی اپنی کنزرویٹو پارٹی کے ارکان نے بورس جانسن سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا جسے انہوں نے مسترد کردیا۔

اس سے قبل وزیراعظم بورس جانسن نے بیان میں کہا تھا کہ معاشی دباؤ اوریوکرین جنگ کے باعث پیدا صورتحال کے درمیان ان کا عہدہ چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں اور وہ ملک کی بہتری اورمفاد کے لئے کام کرتے رہیں گے۔ برطانوی سینیئر وزرا کے ایک گروپ نے سرکاری رہائش گاہ پر وزیرِاعظم سے ملاقات کے دوران انہیں استعفیٰ دینے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی تھی تاہم بورس جانسن نے استعفیٰ دینے سے انکار کردیا تھا۔

سیاسی بحران پر بورس جانسن کی ملکہ  برطانیہ سے ملاقات

برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن نے ملک کو درپیش سیاسی بحران پر ملکہ  برطانیہ سے ملاقات کی ہے۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق وزیرِ اعظم بورس جانسن کو اپنی  کابینہ کے وزراء ، پرائیویٹ پارلیمانی سیکریٹریز اور دیگر عہدے داروں کے استعفوں کے بعد نئے عہدے داروں کی تلاش ہے۔رپورٹ کے مطابق اس سیاسی بحران کے دوران بورس جانسن نے ملکہ  برطانیہ سے معمول کے مطابق ہفتہ وار ملاقات کی۔اس ملاقات کی تفصیلات ابھی فوری طور پر سامنے نہیں آئی ہیں۔سینئر شاہی مبصر کرس شپ نے اس ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’سب حیران ہیں کہ ملکہ اور وزیرِ اعظم نے اس ملاقات میں کس حوالے سے گفتگو کی ہے‘۔اْنہوں نے مزید کہا کہ ’کیا بورس جانسن نے ملکہ  برطانیہ سے کابینہ کو تحلیل کرنے کے حوالے سے بات کی ہے یا پھر اس حوالے سے ملاقات کی کہ سیاسی بحران کے دوران آنے والے دنوں میں حکومت کس طرح کام کرنا جاری رکھ سکتی ہے‘۔

 واضح رہے کہ برطانیہ کو بڑے سیاسی بحران کا سامنا ہے، لندن سے یہ اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 38 وزراء ، پرائیویٹ پارلیمانی سیکریٹریز اور دیگر عہدے دار حکومت سے علیحدہ ہو گئے ہیں۔  

Recommended