Urdu News

عمرہ ویزا سستا اور آسان: عمرہ ویزا کے نئے طریقہ کا اعلان

خانہ کعبہ، مکہ مکرمہ، سعودی عرب

ریاض،19دسمبر(انڈیا نیرٹیو)

سعودی وزارت حج و عمرہ نے سستے اور آسان طریقہ کار پر مبنی عمرہ ویزا کے نئے طریقہ کا اعلان کردیا۔ یہ نیا طریقہ ’’پرسنل وزٹ ویزا‘‘ کا ہے۔ اس طریقہ کے تحت تمام سعودی شہریوں کے لیے ممکن ہے کہ وہ اپنے دوستوں کو مملکت میں عمرہ کرنے کی دعوت دیں۔

اس کا مقصد دنیا کے مختلف ممالک میں مسلمانوں کو خدا کے مقدس گھر کی زیارت کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔سعودی وزارت حج و عمرہ نے “پرسنل وزٹ ویزا” کے ذریعے فراہم کردہ فوائد کی وضاحت کی، یہ ویزا شہریوں کو اپنے دوستوں کو مملکت میں عمرہ کرنے کی دعوت دینے کے قابل بناتا ہے۔

اس ویزا کے فوائد کو دیکھیں تو اس میں ایک ہی وقت میں کئی مہمانوں کے لئے ایک سے زیادہ درخواستیں جمع کرانا، کئی مرتبہ یا ایک مرتبہ سعودیہ میں داخل ہونا، عمرہ کے مناسک ادا کرنے کے ساتھ، مسجد نبوی ، مذہبی مقامات اور تاریخی مقامات کا دورہ کرنا اور ساتھ ہی اسی ویزا پر سعودی عرب کے کسی بھی علاقے کی سیر کرنا جیسی سہولیات شامل ہیں۔ ایک ہی سفر کیلئے اس ’’پرسنل وزٹ ویزا‘‘ کی معیاد 90 دن ہے۔ ملٹی انٹری ویزا کی معیاد 365 دن ہے اور اس میں قیام کی مدت 90 دن ہے۔

سعودی وزارت خارجہ نے اس سے قبل ’’پرسنل وزٹ ویزا‘‘حاصل کرنے کے طریقہ کار کا اعلان کیا تھا جو زائرین کو مملکت کی سرزمین میں داخل ہونے کے قابل بناتا ہے تاکہ وہ اپنے ایسے دوستوں یا جاننے والوں سے ملاقات کر سکیں جو سعودی شہری ہیں۔

 اس سفر میں مملکت کے علاقوں کا دورہ کرنا، عمرہ ادا کرنا، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں مذہبی تاریخی مقامات کا دورہ کرنا اور ثقافتی تقریبات میں شرکت کرنا شامل ہے۔

وزارت خارجہ نے کہا کہ ویزا کے لیے درخواست ویزا پلیٹ فارم کی ویب سائٹ پر آسان الیکٹرانک اقدامات کے ذریعے دی جائے گی۔انہوں نے وضاحت کی کہ سعودی عرب کے شہری اپنے دوستوں کو سعودی عرب آنے اور عمرہ کرنے کی دعوت وزارت خارجہ میں ویزہ پلیٹ فارم پر ذاتی دورے کی درخواست جمع کرا کر اور “وزٹ” کے لیے درخواست کے ذریعے دے سکتے ہیں۔

متحد قومی رسائی پلیٹ فارم کے ذریعے لاگ ان کریں اور ان لوگوں کا ڈیٹا فراہم کریں جن کو مدعو کیا جانا ہے۔ ذاتی دورے کی درخواست کرکے اور ضروری اقدامات کی منظوری دے کر آگے بڑھیں۔

 اس کے بعد درخواست پر کارروائی کی جائے گی اور ذاتی وزٹ ویزا دستاویز جاری کی جائے گی جس کا ڈیٹا “دعوت نامہ کی درخواست” انکوائری سروس کے ذریعے دیکھا جا سکتا ہے۔

Recommended