Urdu News

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ہندوپاک جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کیا

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ہندوپاک جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کیا


اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ہندوپاک جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کیا

جنیوا ، 26 فروری (انڈیا نیرٹیو)

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر وولکن بوجکیر نے ہندوستان اور پاکستان کے مابین جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ایک دوسرے کے بنیادی امور اور خدشات کے حل کے ذریعے امن کے حصول کا عزم دیگر ممالک کے لیے ایک مثال قائم کرتا ہے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اقدار کو بھی ظاہرکرتاہے۔

قابل ذکر ہے کہ جمعرات کے روز ، دونوں ممالک کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں نے ایک طریقہ کار کے قیام پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ، دونوں فریقوں نے لائن آف کنٹرول پر عمل سیز فائر پرعمل درآمد پر بھی اتفاق کیا ہے۔ اس کا آغاز 25 فروری سے ہوگیا ہے۔

ہندوستانی اور پاکستان میں فوجی آپریشنوں کے ڈائریکٹرز نے کنٹرول لائن اور دیگر علاقوں میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا۔ دونوں فریقوں نے تمام معاہدوں کی پاسداری پر اتفاق کیا ہے۔

 اس سے قبل جمعرات کے روز، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دجارک نے کہا تھا کہ دونوں ممالک کی جانب سےہندوستان اور پاکستان کے کنٹرول لائن پر سیز فائرکے بارے میں جاری کردہ بیان سے انتونیو گٹریس پر جوش ہیں اور اس فیصلے کی تعریف کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس نے ایل اوسی جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا پاکستان اوربھارت میں معاہدہ مثبت قدم ہے، امیدہےدونوں ممالک میں مزید بات چیت کی راہ ہموار ہوگی۔

انتونیوگوتریس کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کی طرف سے ایل اوسی سیز فائر سے متعلق جاری مشترکہ بیان سے حوصلہ ملا۔دوسری جانب اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر نے بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائرمعاہدے کا خیر مقدم کیا۔

اس سے قبل امریکا نے پاک بھارت ایل اوسی سیزفائر اعلامیے کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کشمیرسمیت دیگرامورپرپاک بھارت براہ راست مذاکرات کے حامی ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ امریکا نےفریقین سےلائن آف کنٹرول پرتناؤکم کرنےکامطالبہ کیاتھا، 2003کےجنگ بندی کے معاہدے پر واپس آنا خوش آئند ہے۔

خیال رہے پاکستان اور بھارت کے درمیان ایل اوسی اوردیگر سیکٹرز پر سیز فائر کی خلاف ورزی نہ کرنے پر اتفاق ہوگیا تھا ، ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ رابطے کے نتیجے میں 2003 کے سیزفائر کی انڈر اسٹیڈنگ پر من وعن عمل ہوگا۔

Recommended