Urdu News

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف: طالبان نے پچھلی افغان حکومت کے 100 سے زائد افراد کو کیا ہلاک

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف: طالبان نے پچھلی افغان حکومت کے 100 سے زائد افراد کو کیا ہلاک

اقوام متحدہ، یکم فروری (انڈیا نیرٹیو)

افغانستان میں طالبان کے انخلا کے بعد سے اب تک جمہوری حکومت کے 100 سے زیادہ اہم افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس بات کا انکشاف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے سلامتی کونسل کی ایک رپورٹ میں کیا۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ افغان حکومت کے سو سے زائد ارکان طالبان کے ہاتھوں مارے جا چکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں بین الاقوامی فوجی دستوں کے لوگ بھی شامل ہیں۔ دریں اثنا، طالبان نے اقوام متحدہ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کسی کو ہلاک نہیں کیا۔

گٹیرس نے گزشتہ اتوار کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک رپورٹ میں کہا کہ طالبان نے امریکہ کی قیادت میں اتحادی افواج اور سابق اشرف غنی حکومت کے لوگوں کوعام معافی کے تحت معاف کرنے کا دعویٰ کیا ہے لیکن حقیقت میں اس نے سابقہ افغان حکومت کے سو سے زائد افراد کو موت کی نیند سلا دیا  ہے۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ افغانستان میں اقوام متحدہ کے سیاسی مشن کے مطابق ان کی معلومات کے مطابق داعش-کے پی سے وابستہ پچاس سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔ طالبان کے بار بار انکار کے باوجود افغانستان سے معتبر اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہاں انسانی حقوق کے کارکنوں، میڈیا والوں کو بھی مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کی کارروائیوں میں 44 واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں جن میں صحافیوں کو طالبان نے مختصر طور پر گرفتار کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ اقوام متحدہ کے سربراہ کے مطابق مارچ 2022 سے 22.8 ملین افراد خوراک کے بحران اور عدم تحفظ کے مرحلے سے گزریں گے۔ ان میں سے 90 لاکھ لوگوں کی حالت خوراک کے بحران کی وجہ سے انتہائی قابل رحم ہوگی۔ ملک کے پانچ سال سے کم عمر کے نصف بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہوں گے۔

Recommended