Urdu News

برکینا فاسو میں بغاوت، فوج نے قبضے کا اعلان کر دیا

برکینا فاسو میں بغاوت، فوج نے قبضے کا اعلان کر دیا

اوگاڈوگو، 26جنوری

مغربی افریقی ملک برکینا فاسو میں بغاوت ہوگئی ہے۔ فوج نے ملک کے سرکاری ٹیلی ویڑن پر قبضے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل باغی فوجیوں نے شدید فائرنگ کر کے صدر روچ مارک کرسچن کیبور کو یرغمال بنا لیا تھا۔

فوج کی طرف سے سرکاری ٹیلی ویڑن پر نمودار ہونے والے کیپٹن سڈسور کابیرا اوڈراوگو نے اسلامی شورش کی شدت سے نمٹنے میں صدر کی نااہلی کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ فوج نے اس محب وطن تحریک میں اپنی ذمہ داری پوری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فوج نے یہ نہیں بتایا کہ صدر کہاں ہیں لیکن اس نے تسلیم کیا کہ بغاوت کا تختہ الٹ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین معطل ہو چکا ہے۔ دعویٰ کیا گیا کہ گرفتار افراد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ ان سب کو عزت کے ساتھ محفوظ مقام پر رکھا گیا ہے۔

اس پیش رفت کا آغاز دو روز قبل برکینا فاسو کے دارالحکومت اوگاڈوگو میں ایک فوجی اڈے پر شدید فائرنگ سے ہوا۔ اس کے بعد برکینا فاسو کے وزیر دفاع برتھیلم سیمپور نے کہا کہ نہ صرف اوگاڈوگو میں فوجی بیرکوں پر بلکہ ملک کے کچھ دوسرے شہروں میں بھی فوجی بیرکوں پر حملے کیے گئے۔

اگرچہ باغی فوجیوں کی جانب سے صدر روچ مارک کرسچن کابور کو حراست میں لینے کی بھی اطلاعات تھیں لیکن وزیر دفاع نے اس کی تردید کی۔ یہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں تیسرا مغربی افریقی ملک ہے جس نے حکومت کی جانب سے اسلامی انتہا پسندی سے نمٹنے کے خلاف بغاوت کی ہے۔

Recommended