Urdu News

امریکہ عمران خان کو ہٹانے کے لیےغیر ملکی سازش میں پاکستانی فوج کےموقف سے متفق

امریکہ عمران خان کو ہٹانے کے لیےغیر ملکی سازش میں پاکستانی فوج کےموقف سے متفق

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکی حکومت سابق وزیر اعظم عمران خان کو ہٹانے کی "غیر ملکی سازش" سے متعلق پاک فوج کے بیان سے متفق ہے۔ پرائس نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان یا دنیا میں کہیں بھی ایک سیاسی جماعت پر دوسری سیاسی جماعت کی حمایت نہیں کرتا ہے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان نے یہ ریمارکس پریس بریفنگ کے دوران جمعرات کو ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) کے بیانات پر امریکی تبصرے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہے۔  آئی ایس پی آر پاکستان کی فوج کا میڈیا ونگ ہے۔ پرائس نے عمران خان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جو الزامات لگائے گئے ہیں ان میں کوئی صداقت نہیں ہے۔  پرائس نے کہا کہ ہم انسانی حقوق کے احترام سمیت آئینی اور جمہوری اصولوں کی پرامن برقراری کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکہ نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی حکومت کے ساتھ "پاکستان اور وسیع تر خطے میں امن اور خوشحالی کے فروغ کے لیے" کام کرنے کا منتظر ہے۔

اپنی حکومت کے خلاف عدم اعتماد پر ووٹنگ سے چند دن پہلے، سابق وزیر اعظم عمران خان نے الزام لگایا کہ ان کے خلاف قرارداد امریکہ میں رچی گئی "غیر ملکی سازش" کا حصہ ہے، جس میں پاکستانی سفارتخانے سے مبینہ طور پر "خطرہ" موصول ہوا تھا۔  امریکہ میں پاکستان کے سفیر اسد مجید کی جانب سے موصول ہونے والے "دھمکی والے خط" کے مطابق، امریکی معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی اور وسطی ایشیا کے امور ڈونلڈ لو نے پاکستانی سفیر کو متنبہ کیا تھا کہ عمران خان کے عہدے پر برقرار رہنے کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

کہا جاتا ہے کہ امریکہ عمران سے ان کی "آزاد خارجہ پالیسی" اور ماسکو کے دورے پر ناراض ہے۔  جمعرات کو ایک پریس بریفنگ میں، ڈی جی آئی ایس پی آر بابر افتخار نے عمران خان کی حکومت کو ہٹانے کی "غیر ملکی سازش" کے ساتھ ساتھ تحریک عدم اعتماد میں فوج کی کسی بھی طرح شمولیت کو واضح طور پر مسترد کر دیا۔

Recommended