افغانستان میں طالبان(Taliban) کا اقتدار آنے کے بعد پل پل حالات بدل رہے ہیں۔ پوری دنیا کی نگاہیں اس وقت افغانستان پر مرکوز ہیں۔ پیر کو امریکی فوجیوں(US Soldiers) کے ذریعہ مسلح افغانی فورسیز(Armed Afghans) کو گولی مارنے کے بعد کابل سے بچاو مہم رک گئی ہے۔ اس درمیان دن میں یہ بھی خبر آئی کہ کابل سے بھاگنے کے چکر میں پانچ لوگوں کی طیارہ سے گرکر موت ہوگئی۔ گھبراہٹ اور جلد بازی میں یہ لوگ طیارے سے لٹک گئے تھے۔ وہیں اقوام متحدہ نے دنیا کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان نے چن چن کر مخالفین کا قتل کرنا شروع کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری اینٹونیو گٹیریس پیر کو افغانستان کے موضوع پر تبادلہ خیال کے لئے ایک ایمرجنسی میٹنگ طلب کی اور کئی بڑی باتیں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں سبھی فریق خاص طور پر طالبان سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ انسانی زندگی کی حفاظت کے لئے احتیاط برتیں تاکہ بنیادی انسانی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔
جو بائیڈن رکھیں گے اپنا موقف
دوسری جانب افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن تنقیدوں سے گھر گئے ہیں۔ انہیں نہ صرف امریکہ میں بلکہ پوری دنیا میں سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کے ایک دن بعد آج رات وہائٹ ہاوس سے ملک کو خطاب کریں گے۔ وہائٹ ہاوس نے کہا کہ جو بائیڈن واشنگٹن سے کیمپ ڈیوڈ راشٹرپتی کی رہائش گاہ پر لوٹیں گے اور ایسٹ روم سے بیان دیں گے۔ افغانستان کے حالات پر تقریباً ایک ہفتے بعد جو بائیڈن کا یہ پہلا عوامی بیان ہوگا۔
کیا بولا ہندوستان
اس درمیان ہندوستان نے پیر کو کہا کہ وہ مسلسل حالات کا جائزہ لے رہا ہے اور ہندوستانی شہریوں کے تحفظ کے ساتھ ساتھ اس ملک میں اس کے مفاد کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے سبھی اقدامات کرے گا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ ہندوستان اور افغانستان میں افغان سکھ اور ہندو طبقے کے نمائندوں کے بھی رابطے میں ہیں اور جو لوگ اس ملک کو چھوڑنا چاہتے ہیں، ان کو وطن واپسی کی سہولت فراہم کریں گے۔ ساتھ ہی ذرائع نے سی این این – نیوز 18 کو بتایا ہے کہ کابل میں حالات خراب ہونے کے سبب ہندوستانی سفارت خانے کو بند کر دیا گیا ہے۔ ذرائع نے کہا کہ ملازمین نکلنے کے لئے تیار ہیں کیونکہ سفارت خانے میں صرف افغان ملازم ہی کام کریں گے۔