Urdu News

امریکی سفارت کار ڈونلڈ لو میری حکومت گرانے کی سازش میں ملوث ہیں:عمران خان

امریکی سفارت کار ڈونلڈ لو میری حکومت گرانے کی سازش میں ملوث ہیں:عمران خان

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ایک سینئر امریکی سفارت کار کو اس شخص کے طور پر نامزد کیا جو مبینہ طور پر عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے ان کی حکومت کا تختہ الٹنے کی "غیر ملکی سازش" میں ملوث ہے۔ اسلام آباد میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے دعویٰ کیا کہ معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی اور وسطی ایشیائی امور ڈونلڈ لو ان کی حکومت گرانے کی ’’غیر ملکی سازش‘‘ میں ملوث  ہیں۔

عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ڈونلڈ لو نے امریکا میں پاکستان کے سفیر اسد مجید کو متنبہ کیا تھا کہ اگر پاکستان کے وزیر اعظم عدم اعتماد کے ووٹ سے بچ گئے تو اس کے اثرات ہوں گے۔ خان نے کہا کہ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ایک "سازش" تھی اور اللہ کا شکر ہے کہ یہ ناکام ہو گئی۔

پاکستان کے وزیر اعظم نے گزشتہ ہفتے ملک میں "غیر ملکی سازش" کا دعویٰ کیا تھا، اور کہا تھا کہ ایک غیر ملکی قوم ان کی طرف سے کیے گئے "آزاد" خارجہ پالیسی کے انتخاب پر انہیں بے دخل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ عمران خان کے  بیانپر ردعمل دیتے ہوئے وائٹ ہاؤس کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن کیٹ بیڈنگ فیلڈ نے مبینہ سازش میں واشنگٹن کے کردار سے متعلق الزامات کو مسترد کردیا۔

بیڈنگ فیلڈ نے صحافیوں کو بتایا کہ ’’اس الزام میں قطعی طور پر کوئی صداقت نہیں ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بھی بتایا کہ "ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ہم پاکستان میں ہونے والی پیش رفت کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ ہم پاکستان کے آئینی عمل اور قانون کی حکمرانی کا احترام اور حمایت کرتے ہیں۔

غور طلب ہے کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعلقات گزشتہ موسم گرما میں افغانستان سے امریکہ کے انخلا کے بعد سے کشیدہ ہیں۔ چین اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی صف بندی پاکستان کے حوالے سے امریکی پالیسی پر بھی منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ گزشتہ سال اکتوبر میں، وینڈی شرمین، نائب وزیر خارجہ اور بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے پاکستان کا دورہ کرنے والی اعلیٰ ترین امریکی اہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کے پاکستان کے دورے کا مقصد افغانستان کا حوالہ دیتے ہوئے ایک  'مخصوص اور تنگ مقصد' کو پورا کرنا تھا۔

Recommended