منگل کے روز امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے اسرائیل کی طرف سے مقبوضہ مغربی کنارے میں 3000 نئے آباد کاری یونٹس کی تعمیر کی منظوری کے خلاف احتجاج کیا ہے۔امریکی نیوز ویب سایٹ’ایکسیوز‘ کے مطابق بدھ کے روز اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز کے ساتھ ”کشیدگی کے ماحول“ میں کی جانے والی فون کے دوران امریکی وزیر خارجہ نے بات چیت کی۔ایک اسرائیلی اہلکار انٹونی نے بلینکن اور گینٹز کے درمیان ہونے والی کال کو "سخت" قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکیوں نے "ہمیں زرد کارڈ دیا۔
اسرائیلی حکام کے مطابق بلینکن نے بینی گینٹز کو بتایا کہ نئے تعمیراتی یونٹس کی تعداد "ناقابل قبول" ہے۔ نیز ان کے مجوزہ مقامات مغربی کنارے میں ہیں۔ اس معاملے میں اسرائیلی وزیر دفاع سے نظر ثانی کا مطالبہ کیا۔اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ بستیوں کے بارے میں امریکی موقف "ان کی توقع سے زیادہ سخت تھا" لیکن ساتھ ہی انھوں نے نشاندہی کی کہ تنقید بنیادی طور پر محکمہ خارجہ کی جانب سے ہوئی ہے جب کہ وائٹ ہاؤس نے ابھی تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق بینی گینٹز نے بلینکن کو بتایا کہ وہ امریکی انتظامیہ کے خدشات کو سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ منظور مکانات کی تعداد کم کرنے کے لیے کام کریں گے۔
بینی گینٹز نے کہا کہ انہوں نے مغربی کنارے کے اسرائیلی زیر انتظام علاقوں میں فلسطینیوں کے لیے 1,300 نئے ہاؤسنگ یونٹس بنانے کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔خبر رساں ادارے رائیٹرز نے بدھ کے روز امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز کے ساتھ فون کال میں اسرائیلی آبادکاری کے منصوبوں پر بات چیت کی۔امریکا نے منگل کو کہا تھا کہ وہ اسرائیل کے آبادکاری کے فیصلے کی سختی سے مخالفت کرتا ہیجو کہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے امکانات کو نقصان پہنچا رہا ہے۔