کینبرا ،8 ؍اپریل
دنیا کے لیے چین کے خطرے اور ایغوروں کے خلاف اس کے مظالم سے نمٹنے کے لیے نپٹنے اور مظالم کو دنیا کے سامنے لانے کی غرض ایک 28 سالہ ایغور-آسٹریلیائی کائرو پریکٹر آسٹریلیا کی پارلیمنٹ میں نشست کے لیے انتخاب لڑرہی ہے۔اویغور کائرو پریکٹر، انتظار الہام نے کہا کہ اس نے گزشتہ سال اکتوبر میں آسٹریلیا کے مئی 2022 کے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ اس وقت کیا جب انہیں چین میں انسانی حقوق کو فروغ دینے والی ایک چھوٹی پارٹی ڈریو پاولو ڈیموکریٹک الائنس کی طرف سے امیدوار بننے کی دعوت دی گئی۔
ریڈیو فری ایشیا کی رپورٹ کے مطابق الہام نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ کے لیے انتخاب لڑنے والی پہلی اور سب سے کم عمر ایغور۔آسٹریلوی مسلمان ہیں اور آسٹریلوی سیاست میں اویغوروں کو آواز دینا چاہتی ہیں۔30 مارچ کو جنوبی آسٹریلیا میں ایڈیلیڈ میں چینی قونصل خانے کے سامنے ایک مظاہرے کے دوران، الہام نے پارلیمنٹ کے لیے انتخاب لڑنے کے اپنے فیصلے کی وجہ لبرل پارٹی کی چین کے خلاف سخت ہونے کی ناکامی کو قرار دیا۔ انہوں نے کہایہاں تک کہ اگر ہم جیت نہیں پاتے ہیں تو بھی ہمارا مقصد اس سے بڑا ہے۔
میرا مقصد قومی بات چیت اور بڑے مسائل پر بحث کو تبدیل کرنا ہے جیسے چینی حکومت اس ملک اور دنیا کو لاحق خطرات سے۔اپنی ویب سائٹ پر، الہام نے کہا کہ اس نے کبھی خود کو سیاست میں داخل ہوتے نہیں دیکھا، تاہم، وہ چینی کمیونسٹ پارٹی کو کرپٹ آسٹریلیا اور اس کی جمہوریت کے پاس بیٹھ کر نہیں دیکھ سکتی۔
آسٹریلیا میں مارچ 2021 میں کھولے گئے قونصل خانے کا حوالہ دیتے ہوئے جو کہ بڑی تعداد میں اویغوروں پر مشتمل ہے اور ایک ایغور زبان کے اسکول کے قریب، انہوں نے کہا کہ ہم اس اثر کو دیکھ سکتے ہیں، مثال کے طور پر جوسلن میں چین کے مسلط کردہ قونصل خانے میں جو بغیر مشاورت کے بنایا گیا تھا۔