نئی دہلی ،19مئی :پنجاب کے روپڑمیں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی ( آئی آئی ٹی ) اور آسٹریلیاکی مناش یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے کسی کے علم میں لائے بغیرورچوئل کانفرنس میں شرکت کرنے والے امپوسٹروں (محصول دینے والے ) کی نشاندہی کے لئے ایک منفرد ڈیٹیکٹر‘‘فیک بسٹر’’ تیارکیاہے ۔ اس سے سوشل میڈیا پر غلط تصاویرپیش کرنے والے یاکسی کا مذاق اڑانے والوں کی بھی پہچان کی جاسکتی ہے ۔
موجودہ عالمی وباء کے پس منظرمیں ، جب کہ زیادہ تر ضروری میٹنگیں اورکام آن لائن انجام دیاجارہاہے ، یہ منفرد طریقہ کار استعمال
کرنےوالے (آرگنائزر) کو یہ پتہ لگانے میں مدد کرسکتاہے کہ آیا کسی شخص کی ویڈیو کو غلط طرح سے استعمال کیاجارہاہے یا ویڈیوکانفرنسنگ کے دوران نقالی کی جارہی ہے ۔ جس کا مطلب ہے کہ یہ تکنیک اس شخص کا پتہ لگاسکتی ہے جو ویبناریاورچوئل میٹنگ میں کسی ساتھی کی طرف سے اپنی تصویر کو غلط طرح سے پیش کرکے میٹنگ میں شرکت کررہاہے ۔
فیک بسٹرتیارکرنے والی چاررکنی ٹیم کے ایک اہم رکن ڈاکٹرابھینئو ڈھال نے کہاہے کہ جدید ترین مصنوعی ذہانت کی تکنیک نے میڈیا کے مواد میں ہیرپھیرکی امکانات میں تیزی سے اضافہ کیاہے ۔ اس طرح کی تکنیک میں مسلسل اضافہ ہورہاہے اوریہ زیادہ حقیقی ہوتی جارہی ہیں ۔ اس سے کسی کاپتہ لگانازیادہ مشکل ہوگیاہے جوسیکیورٹی کے دوررس مضمرات کے حامل ہوسکتے ہیں ۔ ڈاکٹرڈھال نے مزید کہاکہ فیک بسٹر نے 90فیصد سے زیادہ درستگی حاصل کی ہے ۔ چاررکنی ٹیم کے دیگرتین ممبروں نے ایسوسی ایٹ پروفیسر راماناتھن سبرامنین اور دوطلباء ونیت مہتہ اور پارول گپتاشامل ہیں ۔
فیک بسٹرتکنیک پر پیپر :ویڈیوکانفرنسنگ پس منظرکے لئے جعلی شرکت کاپتہ لگانے والی تکنیک پر یہ پیپر پچھلے مہینے امریکہ میں انٹیلی جینٹ یوزرانٹرفیس پر 26ویں بین الاقوامی کانفرنس میں پیش کیاگیا۔
ڈاکٹرڈھال نے کہاکہ غلط طرح پیش کئے گئے میڈیاکے مواد کا استعمال جھوٹی خبروں ، فحاشی اور اسی طرح کے دیگرآن لائن مواد کے لئے بہت زیادہ استعمال کیاجارہاہے جس کے وسیع مضمرات ہیں ۔انھوں نے کہاکہ اس طرح کے غلط استعمال کا پتہ حال ہی میں ویڈیوکالنگ پلیٹ فارم پربھی پایاگیاہے جس میں چہرے تاثرات کو مختلف ٹولز کے ذریعہ تبدیل کردیاجاتاہے ۔ اس طرح کی جعلی تاثرات سے دیکھنے والوں پرغلط اثرپڑتاہے اوراس کے سنگین نتائج ہوسکتے ہیں ۔ اس طرح کی ویڈیوز جنھیں ‘‘ڈیپ فیکس ’’کے نام سے جاناجاتاہے ، آن لائن امتحانات اور ملازمت کےانٹرویومیں استعما ل کیاجاسکتاہے ۔
یہ سوفٹ ویئر پلیٹ فارم ویڈیوکانفرنسنگ کے طریقوں سے علیحدہ ہے اور اسے زوم اور اسکائپ پربھی پرکھاگیاہے ۔
ٹیم کا وعدہ ہے کہ یہ سوفٹ ویئر پلیٹ فارم ‘‘فیک بسٹر’’راست ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران جعلی لوگو ں کی شرکت کا پتہ لگانے کے لئے پہلی ٹکنالوجی ہے ۔ اس کےڈیوائس کا پہلے ہی تجربہ کیاجاچکاہے اوریہ جلدہی مارکیٹ میں دستیاب ہوگا۔نئی دہلی ،19مئی :پنجاب کے روپڑمیں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی ( آئی آئی ٹی ) اور آسٹریلیاکی مناش یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے کسی کے علم میں لائے بغیرورچوئل کانفرنس میں شرکت کرنے والے امپوسٹروں (محصول دینے والے ) کی نشاندہی کے لئے ایک منفرد ڈیٹیکٹر‘‘فیک بسٹر’’ تیارکیاہے ۔ اس سے سوشل میڈیا پر غلط تصاویرپیش کرنے والے یاکسی کا مذاق اڑانے والوں کی بھی پہچان کی جاسکتی ہے ۔
موجودہ عالمی وباء کے پس منظرمیں ، جب کہ زیادہ تر ضروری میٹنگیں اورکام آن لائن انجام دیاجارہاہے ، یہ منفرد طریقہ کار استعمال
کرنےوالے (آرگنائزر) کو یہ پتہ لگانے میں مدد کرسکتاہے کہ آیا کسی شخص کی ویڈیو کو غلط طرح سے استعمال کیاجارہاہے یا ویڈیوکانفرنسنگ کے دوران نقالی کی جارہی ہے ۔ جس کا مطلب ہے کہ یہ تکنیک اس شخص کا پتہ لگاسکتی ہے جو ویبناریاورچوئل میٹنگ میں کسی ساتھی کی طرف سے اپنی تصویر کو غلط طرح سے پیش کرکے میٹنگ میں شرکت کررہاہے ۔