نئی دہلی، 31/اگست2021 ۔ پٹرولیم و قدرتی اور ہاؤسنگ و شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری، روس کے وزیر توانائی عالی جناب نیکولے شلگینوو کی دعوت پر ولادی ووسٹوک میں منعقد ہونے والے چھٹے مشرقی اقتصادی فورم (ای ای ایف) سربراہ اجلاس میں حصہ لینے کے لئے ایک سے پانچ ستمبر 2021 تک روس میں ایک آفیشیل اور تجارتی وفد کی قیادت کریں گے۔ پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کی ذمے داری سنبھالنے کے بعد جناب پوری کا یہ پہلا بیرونی دورہ ہوگا۔
بھارت کے قابل احترام وزیر اعظم، ای ای ایف سربراہ اجلاس کے اختتامی اجلاس سے ورچول طریقے سے خطاب کریں گے، جس میں روسی صدر عالی جناب ولادیمیر پوتن موجود ہوں گے۔ وزیر اعظم کے ای ای ایف سربراہ اجلاس سے خطاب کے دوران جناب پوری بھی موجود ہوں گے۔ قابل ذکر ہے کہ بھارت کے قابل احترام وزیر اعظم 2019 میں ای ای ایف کے مہمان خصوصی رہے تھے۔
اپنے دورے کے دوران وزیر موصوف توانائی کے شعبے میں دو فریقی توانائی تعاون کا جائزہ لینے کے لئے روس کے وزیر توانائی عالی جناب نیکولے شلگینوو اور خطے میں بھارت اور روسی کمپنیوں کے درمیان اشتراک کے معاملے پر تبادلہ خیال کے لئے روس سے مشرقی بعید اور آرکٹک کے وزیر عالی جناب الیکژئی چیکنکوو کے ساتھ میٹنگیں کریں گے۔
اس کے علاوہ روس کے وزیر توانائی کے ساتھ جناب پوری ای ای ایف سے الگ بھارت- روس تجارتی مذاکرات کی مشترکہ طور پر صدارت کریں گے۔ وہ روس میں توانائی کے شعبے کی بڑی کمپنیوں کے ساتھ تبادلہ خیال بھی کریں گے، جن میں روسنیفٹ، گیزپروم نیفٹ اور سیبور شامل ہیں۔
بھارت اور روس کے درمیان توانائی کے تعلق سے مضبوط اور بڑھتا ہوا دو فریقی تعاون ہے، جو کہ دونوں ملکوں کے درمیان خصوصی اسٹریٹیجک شراکت داری کا کلیدی ستون ہے۔ روس، بھارتی اور گیس کمپنیوں کے لئے سب سے بڑا سرمایہ کاری مرکز ہے۔ بھارت کی سرکاری زمرے کی کمپنیوں میں مشرق بعید اور مشرقی سائیبریا سمیت روس میں تقریباً 16 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ یہ سرمایہ کاری سکھالن-1، ونکور اور ٹاس- یریاخ جیسے تیل اور گیس جیسے اثاثہ جات میں کی گئی ہے۔ روس بھی بھارت کے تیل اور گیس کے شعبے میں سب سے زیادہ سرمایہ کرنے والا ملک ہے اور بھارت، بھارت کے تیل اور گیس کے شعبے میں روسی کمپنیوں کی مزید سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کررہا ہے، بالخصوص گیس بنیادی ڈھانچہ اور ای اینڈ پی شعبے میں۔