Urdu News

کیا پاکستانی ایٹمی سائنسدان عبدالقدیر خان موساد کی ہٹ لسٹ میں تھے؟ کیا موساد نے سائنسدان کا قتل کیا؟

پاکستانی ایٹمی سائنسدان عبدالقدیر خان

یروشلم، 13 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)

اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے پاکستان کے ایٹمی سائنسدان عبدالقدیر خان کو قتل کرنے کی تیاریاں کی تھیں۔ یہ بات ایک مضمون میں سامنے آئی ہے۔

اسرائیلی تحقیقاتی صحافی یوسی میلمین نے دعویٰ کیا کہ موساد نے پاکستان کے ایٹمی سائنسدان عبدالقدیر (اے کیو) خان کو قتل کرنے کی تیاری کی تھی، جو چند روز قبل کورونا سے انتقال کرگئے۔

ہرٹ ڈیلی اخبار کے ایک مضمون میں بتایا گیا ہے کہ خان نے خفیہ طور پر پاکستان کے ایٹمی بموں کے بارے میں انٹیلی جنس فروخت کی تھی، اور ایران کو جوہری ہتھیار بنانے میں مدد دی تھی۔ خان نے لیبیا کے معمر قذافی کے جوہری عزائم کو حاصل کرنے میں بھی مدد کی۔ ایسا کرنے سے، خان نے جوہری تخفیف اسلحہ کے بین الاقوامی نیٹ ورک کو غیر متوازن کر دیا تھا۔ اس کی وجہ سے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد اے کیو خان کو قتل کرنا چاہتی تھی۔

عبدالقدیر خان کا حال ہی میں 85 سال کی عمر میں اسلام آباد کے ایک اسپتال میں کورونا انفیکشن کے باعث انتقال ہوگیا۔ خان، جسے پاکستان کا ایٹم بم بنانے والا کہا جاتا ہے، دراصل ایران کے ایٹم بم کے ' گاڈ فادر ' بھی ہیں۔

اسرائیلی صحافی میل مین نے اپنے مضمون میں اطلاع دی کہ موساد نے خان کے مغربی ایشیا کے بار بار دوروں پر نظر رکھنا شروع کر دی تھی۔ لیکن اس وقت موساد ان کے ایٹمی پھیلاؤ کی سازش کو پوری طرح سمجھنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ انہیں ڈیڑھ دہائی قبل شویت کے موساد کے سابق سربراہ نے بتایا کہ موساد اور اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس ایجنسی امان اے کیو خان کے مکمل ارادے نہیں سمجھ پایا۔

صحافی کے مطابق اسرائیل ایران تعلقات کے تناظر میں تاریخ بدل سکتی تھی، اگر موساد کی ٹیم خان کے ارادوں کو بھانپ لیتی تو وہ اسے قتل کروا دیتا۔

Recommended