خواجہ آصف نے کہا کہ ایسے حملے بھارت یا اسرائیل میں بھی نہیں ہوتے
پشاور کی مسجد میں دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستانی وزیر دفاع نے دہشت گردی کے بیج بونے کی حقیقت تسلیم کر لی ہے۔ پارلیمنٹ کے اندر اس اعتراف کے ساتھ ہی پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اس طرح کے حملے بھارت یا اسرائیل میں بھی نہیں ہوتے۔
دو روز قبل پشاور کی مسجد پر خودکش حملے میں 93 افراد جاں بحق اور دو سو سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ اس معاملے پر پاکستانی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ‘ہندوستان یا اسرائیل میں نمازیوں پر حملے نہیں ہوتے بلکہ پاکستان میں ایسا ہو رہا ہے’۔ انہوں نے کہا کہ اب ملک دہشت گردی کے خلاف متحد ہو جائے۔
پاکستان کے وزیر دفاع نے کہا کہ ‘ہمیں اپنے گھر کو ترتیب دینے کی ضرورت ہے’۔ انہوں نے کہا کہ 2010 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کے دوران یہ جنگ سوات سے شروع ہوئی تھی اور 2017 میں پاکستان مسلم لیگ نواز کی حکومت کے دوران اس کا خاتمہ ہوا اور کراچی سے سوات تک امن قائم ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت نے دہشت گردی پر کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ وزیر دفاع نے دہشت گردی پھیلانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں زیادہ نہیں کہوں گا، صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہم نے دہشت گردی کے بیج بوئے تھے‘۔