بیجنگ، 3؍ نومبر
چینی صدر شی جن پنگ نےپاکستان میں چینی شہریوں کی حفاظت کے بارے میں اپنی “بڑی تشویش” کا اظہار کیا ہے اور اس امید کا اظہار کیا کہ اس کا ہمہ موسمی ساتھی ملک میں چینی اداروں کے لیے قابل اعتماد اور محفوظ ماحول فراہم کرے گا۔
صدر شی نے اس تشویش کا اظہار اس وقت کیا جب انہوں نے بیجنگ کے گریٹ ہال آف دی پیپلز میں چین کے سرکاری دورے پر پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔
چین کے سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ “صدر شی نے پاکستان میں چینی شہریوں کے تحفظ کے بارے میں اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا، اور اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان وہاں پر تعاون کے منصوبوں پر کام کرنے والے چینی اداروں اور اہلکاروں کے لیے ایک قابل اعتماد اور محفوظ ماحول فراہم کرے گا۔
یہ پاکستان میں نسلی باغی گروپوں کی طرف سے چینی شہریوں پر حملوں میں حالیہ اضافے کے بعد ہے۔ بڑھتے ہوئے حملوں کے تناظر میں بیجنگ نے اسلام آباد کی جانب سے ناکافی حفاظتی اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اس سال اپریل میں کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے بم دھماکے کے بعد، پاکستانی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف حکومت نے تقریباً تمام چینی منصوبوں کی سیکورٹی کے اخراجات برداشت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج ایک مشترکہ بیان میں، دونوں فریقوں نے سی پیک اور چین پاکستان دوستی کے خلاف تمام خطرات اور منصوبوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے مضبوط عزم کا اظہار کیا۔
بیان میں کہا گیا،”پاکستان نے پاکستان میں تمام چینی اہلکاروں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت اور حفاظت کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ چینی فریق نے اس سلسلے میں پاکستان کے مضبوط عزم اور بھرپور اقدامات کو سراہا۔