Urdu News

چین نے اپنی بہترشبیہ کو دکھانے کے لیے تنقیدی رپورٹنگ پرکیوں کسا شکنجہ؟

چین کے اہم سیاسی رہنما

بیجنگ ،24؍ نومبر

چین کی عالمی تسلط کی جستجو کے نتیجے میں ملک میں میڈیا اور تنقیدی رپورٹنگ کو دبارہا ہے۔ چین میں  متعدد میڈیا ہاؤسز اور صحافیوں کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے اور معلومات کے بہاؤ کو سخت کنٹرول میں لایا جا رہا ہے۔

 حال ہی میں امریکہ میں مقیم تھنک ٹینک فریڈم ہاؤس کی جانب سے منگل کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق چینی کمیونسٹ پارٹی (سی سی پی) چین میں مواد کی تقسیم کے چینلز اور 30  جمہویتوںں میں سے 18 میں مضبوط گڑھ قائم کرنا جاری رکھے ہوئے ہے جس کا جائزہ لیا گیا۔

 رپورٹ نے اعتراف کیا کہ سی سی پی نے ان کے گھریلو میڈیا پر اثر انداز ہونے کے لیے اہم کوششیں کیں۔تحقیق میں چین کی جانب سے ان غیر ملکی صحافیوں کے خلاف سائبر دھونس کی کوششوں کا بھی پردہ فاش کیا گیا جنہوں نے چینی حکمرانی کے حوالے سے تنقیدی مضامین شائع کیے تھے۔

انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کے 2020 میں کرائے گئے ایک بین الاقوامی سروے کے مطابق، چین نے عالمی میڈیا کوریج میں اپنی تصویر کو بہتر بنانے کے لیے کووڈ۔  19 کے دور کا اہم فائدہ اٹھایا۔

 مزید یہ کہ اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ بیرونی ممالک میں میڈیا کے ماحولیاتی نظام میں چینی حمایت یافتہ موجودگی پہلے کی 64 فیصد کے مقابلے میں 76 فیصد بڑھ گئی۔ سنگاپور پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق سروے میں یہ بھی روشنی ڈالی گئی کہ تقریباً 80 فیصد ممالک نے اپنی تشویش کی اطلاع دی۔

مغرب کی قیادت میں موجودہ لبرل ورلڈ آرڈر کو بدلنے کے ارادے کے ساتھ چین کی بڑھتی ہوئی سیاسی اور عسکری طاقت نے پوری دنیا میں تشویش کو جنم دیا ہے کیونکہ انڈو پیسیفک خطے کی طرف چین کی جارحیت کی وجہ سے امریکہ اور چین کی جنگ جاری ہے۔

Recommended