کابل : افغانستان کے پنجشیر میں مزاحمتی فورسیز( احمد مسعود گروپ) اور طالبان کے درمیان جنگ جاری ہے ، لیکن اب قومی مزاحمتی فورسیز کمزور پڑتی نظر آرہی ہے ۔ ٹولو نیوز کی جانکاری کے مطابق این آر ایف چیف احمد مسعود نے طالبان کے سامنے جنگ ختم کرنے کی تجویز پیش کی ہے اور اس کے لیے انہوں نے پنجشیر اور اندراب میں طالبانی حملے روکنے کی شرط رکھی ہے ۔ اس درمیان اقوام متحدہ نے بھی افغانستان کو حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔
دراصل طالبان سرکار کی تشکیل سے پہلے طالبان کے ملا برادر نے اتوار کو کابل میں وزارت خارجہ میں انسانی معاملات کے لیے اقوام متحدہ کے افسر مارٹن گریفتھس سے ملاقات کی ۔ ملاقات کے بعد طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے ٹویٹ کرکے کہا کہ مارٹن نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ افغانستان کے ساتھ اپنی حمایت اور تعاون کو جاری رکھے گا ۔
وہیں مارٹن گریفتھس نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں لاکھوں ضرورتمندوں کو غیر جانبدارانہ انسانی تعاون اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے عزم کی تصدیق کرنے کیلئے میں نے طالبان کی قیادت سے ملاقات کی ۔
وہیں طالبان نے افغانستان میں نئی حکومت کی تشکیل کو اگلے ہفتے تک ملتوی کردیا ہے ۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ہفتہ کو اس کی جانکاری دی ۔ اس کے پیچھے کی وجہ طالبان کو ہمہ گیر اور جامع سرکار بنانے میں پریشانی کا سامنا کرنا ہے ۔ طالبان ایک ایسی سرکار تشکیل دینا چاہتے ہیں جس کو بین الاقوامی برداری منظوری دے سکے ۔
طالبان کے ذریعہ ہفتہ کو کابل میں نئی سرکار کی تشکیل کے اعلان کی امید تھی ۔ مانا جارہا ہے کہ اس سرکار کی قیادت ملا عبد الغنی برادر کے ہاتھوں میں ہوگی ۔ تاہم یہ دوسرا موقع ہے جب طالبان نے 15 اگست کو کابل پر قبضہ کرنے کے بعد سے کابل میں نئی سرکار کی تشکیل کو ملتوی کردیا ہے ۔ مجاہد نے اس معاملہ کو لے کر آفیشیل جانکاری دئے بغیر کہا کہ نئی سرکار اور کابینہ کے اراکین کے بارے میں اعلان اب اگلے ہفتے کیا جائے گا ۔