واشنگٹن،28 ستمبر (انڈیا نیرٹیو)
امریکہ نے پاکستان کو ایف- 16 سے متعلق پیکیج دینے کے معاملے میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے سامنے ایک بار پھر صفائی دی ہے۔ حال ہی میں امریکا نے پاکستان کو ایف -16 لڑاکا طیاروں کے بیڑے کی دیکھ بھال کے لیے 450 کروڑ ڈالر کی مالی امداد کی منظوری دی تھی۔
امریکا نے کہا کہ دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے اسلام آباد کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے طیاروں کی دیکھ بھال کو یقینی بنانے کے لیے فوجی سازوسامان فراہم کرانا ہماری ذمہ داری ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اس ماہ کی شروعات میں سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے فیصلے کو بدلتے ہوئے پاکستان کو ایف -16 لڑاکا طیاروں کے بیڑے کے رکھ رکھاؤکے لئے 45 کروڑ ڈالر کی مالی امداد کی منظوری دی تھی۔
امریکا کے دورے پر آئے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اس فیصلے پر سوال اٹھایا تھا۔ جس پر امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا کہ یہ پاکستان کے پاس طویل وقت سے موجود ایف- 16 کے دیکھ بھال سے متعلق ہے۔
اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ اس کے (پاکستان کے) پاس جو موجود ہے اسے برقرار رکھا جا رہا ہے۔ یہ ہماری ذمہ داری اور فریضہ ہے کہ ہم جسے فوجی سازوسامان فراہم کراتے ہیں اس کا رکھ رکھاؤ بھی کیا جائے۔
بلنکن نے جے شنکر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان سے ہی پیدا ہونے والے دہشت گردی کے واضح خطرات ہیں اور چاہے وہ تحریک طالبان پاکستان ہو، خواہ آئی ایس ہو یا القاعدہ، مجھے لگتا ہے کہ خطرات واضح ہیں اور یہ یقینی کرنے میں ہم سبھی کے مفاد میں ہے کہ ہمارے پاس ان سے نمٹنے کے وسائل ہوں۔