ایک تاریخی فیصلے میں، بنگلہ دیش نے ہندوستان کو کارگو جہازوں کی نقل و حمل اور ترسیل کے لیے چٹوگرام اور مونگلا بندرگاہوں تک رسائی دی ہے۔ اس اقدام سے ہندوستان کی شمال مشرقی ریاستوں اور مغربی بنگال میں سامان پہنچانے کے لیے درکار وقت اور لاگت میں نمایاں کمی آئے گی اور خلیج بنگال میں علاقائی رابطوں کو آگے بڑھایا جائے گا۔
شیخ حسینہ حکومت کا یہ فیصلہ انڈو پیسیفک پالیسی کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جو نئی دہلی اور ڈھاکہ کے درمیان وسیع تر تعاون کو قابل بنائے گی۔ کارگووں کو چٹگرام اورمونگلا بندرگاہوں سے تریپورہ کے اگرتلہ تک اکھوڑہ کے راستے،میگھالیہ میں ڈاؤکی تمابیل کے راستے، آسام میں سوتر کنڈی سے شیولا اور مغربی بنگال کے سریمنتا پور کے راستے بیبیر بازار کے ذریعے پہنچایا جا سکتا ہے۔
ڈھاکہ کے عہدیداروں نے ای ٹی کو بتایا کہ شمال مشرقی ریاستوں سے اشیاء کو دو بندرگاہوں تک پہنچانے کے لیے انہی راستوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔بندرگاہوں تک رسائی سے متربڑی گہری بندرگاہ کی تعمیر میں جاپان کے کردار کے پس منظر میں ممکنہ ہندوستان-جاپان-بنگلہ دیش سہ فریقی تعلقات کو بھی تقویت مل سکتی ہے۔ ڈھاکہ کے عہدیداروں نے بتایا کہ مستقل رسائی 2018 کے دو طرفہ معاہدے پر مبنی ہے جو کوویڈ 19 وبائی بیماری کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا تھا۔
ہندوستان اور بنگلہ دیش نے اکتوبر 2018 میں’ہندوستان سے سامان کی نقل و حرکت کے لیے چٹوگرام اور مونگلا بندرگاہوں کے استعمال سے متعلق ایک معاہدے’پر دستخط کیے تھے اور ایک سال بعد اس معاہدے کو چلانے کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کو حتمی شکل دی تھی۔وبائی مرض کے کم ہونے کے بعد دونوں ممالک نے پچھلے سال بڑے پیمانے پر کارگو کی ترسیل کے لیے بندرگاہوں کے استعمال کا تجربہ کیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…