اسلام آباد، 7؍اپریل
ایک سروے کے مطابق پاکستانی شہریوں کی اکثریت اس بات پر یقین نہیں رکھتی کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد غیر ملکی سازش ہے۔ گیلپ پاکستان کے ایک سروے سے پتا چلا ہے کہ 64 فیصد پاکستانیوں نے حکومت کی جانب سے اپوزیشن کے عدم اعتماد کے اقدام کے پیچھے امریکی سازش کے بیانیے کو مسترد کیا اور محسوس کیا کہ حکومت کی مہنگائی کو دور کرنے میں ناکامی اس کا بنیادی محرک ہے۔ سروے میں 3 سے 4 اپریل 2022 تک 800 گھرانوں سے رائے لی گئی۔
سروے میں شامل لوگوں میں سے، سندھ سے 74 فیصد، پنجاب سے 62 فیصد اور خیبرپختونخوا سے 59 فیصد نے محسوس کیا کہ جمود اور اس سے نمٹنے میں حکومت کی ناکامی اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی تحریک ہے۔ عمران خان اپوزیشن کی جانب سے اپنی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے اقدام کو ’غیر ملکی سازش‘ قرار دیتے رہے ہیں، خاص طور پر تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے موقع پر اپنے خطاب میں امریکا کا نام لیا۔ خان کا دعویٰ ہے کہ امریکہ کی طرف سے پاکستان کی حکومت کو ایک ’دھمکی کا خط‘ بھیجا گیا تھا، جس میں ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ایک اور سروے میں بتایا گیا کہ 54 فیصد لوگ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی( کی حکومت کی گزشتہ ساڑھے تین سال کی کارکردگی سے مایوس ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ پولسٹر نے امریکہ کے پاکستان کے دوست یا دشمن ہونے کے سوال پر شدید ردعمل کا اظہار کیا جس میں غالب 72 فیصد نے امریکہ کو ملک کا دشمن قرار دیا جبکہ صرف 28 فیصد نے بحر اوقیانوس کے ملک کو دوست قرار دیا۔ عمران خان کے قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے اور نئے انتخابات کرانے کے فیصلے پر 68 فیصد جواب دہندگان نے خان کے فیصلے کی توثیق کی جب کہ 32 فیصد نے اس کی مخالفت کی۔