Urdu News

ورلڈ بینک نے پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ کی پیش گوئی کو کیوں گھٹا یا؟

ورلڈ بینک اور پاکستان کا عالمی بینک

 اسلام آباد، 11؍ جنوری

عالمی بینک نے تباہ کن سیلاب اور عالمی شرح نمو میں سست روی کی وجہ سے مالی سال 2022-23 کے لیے پاکستان کی جی ڈی پی نمو کا تخمینہ چار 4 فیصد سے کم کر کے 2 فیصد کر دیا ہے۔ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ گلوبل اکنامک پرسپیکٹس۔ جنوری 2023 میں کہا ہے کہ پاکستان کی حقیقی جی ڈی پی مالی سال 2022/23 میں 2 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا تھا، جو گزشتہ جون میں متوقع نصف رفتار سے ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی زرمبادلہ کے کم ذخائر اور بڑے مالیاتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے ساتھ پہلے سے ہی غیر یقینی معاشی صورتحال گزشتہ اگست میں شدید سیلاب کی وجہ سے مزید بڑھ گئی، جس میں کئی جانیں ضائع ہوئیں۔ ملک کا تقریباً ایک تہائی رقبہ متاثر ہوا، انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا، اور تقریباً 15 فیصد آبادی کو براہ راست متاثر کیا۔

اس میں مزید کہا گیا کہ سیلاب سے زرعی پیداوار کو شدید نقصان پہنچنے کا امکان ہےجو کہ  جی ڈی پی کا 23 فیصد اور روزگار کا 37 فیصد ہے۔ پالیسی کی غیر یقینی صورتحال نے معاشی نقطہ نظر کو مزید پیچیدہ بنا دیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں مجموعی ترقی 2024 میں 5.8 فیصد تک پہنچنے سے پہلے 2023 میں 5.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا میں غذائی عدم تحفظ بڑھ رہا ہے جو اپنی کیلوریز کا پانچواں حصہ گندم کی مصنوعات سے استعمال کرتا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ عالمی سطح پر خوراک کی قیمتوں میں افراط زر کم ہوتا دکھائی دے رہا ہے، لیکن غذائی قلت اور ناکافی غذائیت کے بڑھتے ہوئے خطرات بدستور بلند ہیں۔

Recommended