چین کی غیر شادی شہریوں کی آبادی 400 ملین تک پہنچ گئی
چینی نوجوان زندگی بھر کے لیے سنگل رہنے کے خواہشمند
بیجنگ ۔24؍ فروری
شادی کی شرح میں کمی اور طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح کے پیش نظر، چینی نوجوانوں کو زندگی بھر غیر شادی شدہ رہنے کا خطرہ ہے۔ ایک حالیہ سروے کے مطابق چین میں 30 سال سے زیادہ عمر کے غیر شادی شدہ نوجوان بڑے پیمانے پر پائے جاتے ہیں۔
ایک چینی مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ سینا ویبو کی رپورٹ کے مطابق شہروں میں بہت سے نوجوان مرد اور خواتین سنگل رہنے کا انتخاب کرتے ہیں، جبکہ دیہی علاقوں میں بہت سے نوجوان شادی کے بازار سے باہر ہو جاتے ہیں۔ 2022 میں چھ دہائیوں سے زیادہ عرصے میں پہلی بار چین کی آبادی کم ہو رہی ہے۔
سی این این بزنس نے رپورٹ کیا، جو کہ ملک کے لیے ایک سنگین آبادیاتی بحران ہے جس کے اس کی سست معیشت کے لیے اہم مضمرات ہیں۔
سی این این بزنس کی رپورٹ کے مطابق، چین کی آبادی چھ دہائیوں سے زائد عرصے میں پہلی بار 2022 میں کم ہو رہی ہے، جو کہ ملک کے لیے ایک سنگین آبادیاتی بحران ہے جس کے اس کی سست معیشت کے لیے اہم مضمرات ہیں۔
چین کے قومی ادارہ برائے شماریات (این بی ایس)کے مطابق، آبادی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 850,000 افراد کی کمی واقع ہوئی جب کہ 2022 میں یہ تعداد 1.411 بلین تک پہنچ گئی۔
گزشتہ ماہ جنوری کے آخر میں کیے گئے سروے کے اعداد و شمار کے مطابق غیر شادی شدہ نوجوان اس سے زیادہ عمر کے ہیں۔ 30 مردوں اور عورتوں میں بہت عام ہیں۔