Urdu News

پاکستان کی سرپرستی میں دہشت گردی پر جرمنی کی خاموشی کیوں؟بھارت نے سوال اٹھایا

جرمنی اور پاکستان کے وزیر خارجہ

بھارت نے ہفتے کے روز پاکستان کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی پر جرمنی کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔

ہندوستان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری کے سنجیدہ اور فکر مند اراکین کو بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف مہم چلانی چاہئے، خاص طور پر سرحد پار دہشت گردی کے خلاف۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی کا یہ بیان جرمنی اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کی حالیہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران جموں و کشمیر کے حوالے سے کیے گئے تبصروں پر میڈیا کے سوالات کے جواب میں آیا ہے۔

باغچی نے کہا کہ جموں و کشمیر کا مرکزی علاقہ کئی دہائیوں سے سرحد پار دہشت گردانہ کارروائیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے۔ دہشت گردی کا یہ دور اب بھی جاری ہے۔

غیر ملکی شہری بھی اس کا شکار ہوئے ہیں، اسی طرح ہندوستان کے دیگر حصوں میں بھی دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور ایف اے ٹی ایف اب بھی 26/11 کے ہولناک حملوں میں ملوث پاکستان میں مقیم دہشت گردوں کا تعاقب کر رہے ہیں۔

کچھ ممالک ایسے خطرات کو تسلیم نہیں کرتے۔ ایسے ممالک خود غرضی یا بے حسی کی وجہ سے امن کی کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں اور اسے فروغ نہیں دیتے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ دہشت گردی کے متاثرین کے ساتھ بھی شدید ناانصافی کرتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ جرمنی کی وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے حال ہی میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں کشمیر کا ذکر کیا تھا۔

Recommended