ایران سعودی معاہدے نے امریکہ کو پریشان کردیا ہے۔ مشرق وسطی میں امریکی اثرو رسوخ کی کمی اور چین کے بڑھتا ہواغلبہ نئے بلاک کی تشکیل کی نشاندہی کررہا ہے،امریکی ٹی وی سی این این کے مطابق چین اور سعودی عرب قریب آ رہے ہیں۔ کیا امریکہ کو پریشان ہونا چاہیے؟مشرق وسطیٰ میں چین کے بڑھتے ہوئے کردار نے واشنگٹن کو پریشان کر دیا ہے۔
صرف اسی ماہ، بیجنگ نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان ایک تاریخی معاہدے کی ثالثی کی جس سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کرنے میں نمایاں مدد مل سکتی ہے۔ سعودی عرب نے چین کے رونگ شینگ پیٹرو کیمیکل کا 10 فیصد خریدنے کے لیے 3.6 بلین ڈالر کے معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے چین کے ساتھ اپنے توانائی کے تعلقات کو بھی نمایاں طور پر مضبوط کیا، جس سے وہ کمپنی کو روزانہ 480000 بیرل خام تیل فراہم کرے گا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے چین اور روس کے ساتھ امریکا کی دشمنی شدت اختیار کر رہی ہے، سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک اپنی عالمی شراکت داری کو متنوع بنانے کا انتخاب کر رہے ہیں۔
لیکن جب کہ سعودی عرب جیسی ریاستیں چین کے قریب ہو رہی ہیں، سعودی تجزیہ کار اور مصنف علی شہابی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ روایتی تعلقات اب ختم ہو چکے ہیں۔اور ہم ایک زیادہ وسیع تعلقات میں چلے گئے ہیں، امریکا کے ساتھ مضبوط لیکن چین، ہندوستان، برطانیہ، فرانس اور دیگر کے ساتھ بھی اتنے ہی مضبوط۔چین نے مشرق وسطیٰ میں امریکی غلبہ کے مفروضے کو خاک میں ملا دیا ہے۔ جان ہاپکنز یونیورسٹی کے پروفیسر ولی نصر نے کہا کہ امریکا کو اپنی مشرق وسطیٰ کی پالیسی پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔