Urdu News

چین عالمی بیانیہ کی وضاحت کے لیے سرکاری ذرائع ابلاغ پر بھرپور پیسہ کیوں کررہا ہے خرچ؟

چین اور سرکاری ذرائع ابلاغ

بیجنگ، 20؍ دسمبر

چین سرکاری میڈیا آؤٹ لیٹس چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک (سی جی ٹی این)، چائنا ریڈیو انٹرنیشنل (سی آر آئی) اور ژنہوا پر بھاری رقم خرچ کر رہا ہے تاکہ ان کو عالمی حریف کے طور پر بنانے کی کوشش کی جا سکے اور ان ذرائع ابلاغ کو چین کے بارے میں عالمی بیانیے کی وضاحت کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔

واشنگٹن ڈی سی میں قائم وی او اے مینڈارن کے ساتھ ایک انٹرویو میں کونسل آن فارن ریلیشنز میں جنوب مشرقی ایشیا کے سینئر فیلو جوشوا کرلانٹزک نے کہا کہ ان میں سے زیادہ تر بڑے سرکاری ذرائع ابلاغ مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔

“تقریباً پانچ یا چھ سال پہلے سے، چین ایک عالمی میڈیا اور معلوماتی اپریٹس بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ وہ عالمی میڈیا کی گفتگو میں ایک بڑا کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کے بارے میں وہ ہمیشہ محسوس کرتے رہے ہیں کہ چین کے ساتھ منصفانہ سلوک نہیں کرتا۔

کرلانٹزک  نے کہا جس نے اپنی نئی کتاب بیجنگز گلوبل میڈیا آفینسیو: چین کی ناہموار مہم ایشیا اور دنیا کو متاثر کرنے کے لیے چین کی عالمی میڈیا سرمایہ کاری کی چھان بین کی۔کرلانٹزک  کے مطابق،  سی جی ٹی این  او ر سی آئی آرکے ناظرین کی تعداد  بی بی سی  یا  سی این اینجیسے عالمی میڈیا آؤٹ لیٹس کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

یہ ان علاقوں پر بھی لاگو ہوتا ہے جو لاطینی امریکہ اور افریقہ جیسے چین کے لیے کسی حد تک سازگار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی جی ٹی این  اور  سی آر  آئی کے بیشتر صحافیوں نے چین کی تباہ کن حکومتی پالیسی کے نتیجے میں آؤٹ لیٹس چھوڑ دیے ہیں۔

Recommended