Urdu News

عمران خان گورننس کے لیے کیوں کر رہے ہیں مذہب کو ‘ ہتھیار’ کے طور پراستعمال؟ پاکستان اپوزیشن نے لگایا یہ الزام

عمران خان گورننس کے لیے کیوں کر رہے ہیں مذہب کو ' ہتھیار' کے طور پراستعمال؟

اسلام آباد- 18 جنوری

پاکستان کے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے پیر کو وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ملک کو درپیش حکمرانی اور معاشی مسائل کے  کو ڈھانپنے کے لیے مذہب  کے استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ سرزنش اس وقت ہوئی جب عمران خان نے ایک پاکستانی اخبار میں ایک مضمون لکھا جس میں انہوں نے اسلام کے بنیادی عقائد کے بارے میں بات کی تھی۔ ایکسپریس ٹریبیون کے لیے ایک رائے تحریر کرتے ہوئے، عمران خان نے کہا: "آج اپنی (پاکستان کی( صلاحیت کو سمجھنے کے لیے ہمیں بحیثیت قوم اور ریاست ان اصولوں کو مجسم کرنے کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی۔"

'ریاست مدینہ کی روح: پاکستان کی تبدیلی' کے عنوان سے مضمون میں، پاک وزیر اعظم نے مزید کہا، "ہمارے ملک کو اس وقت درپیش تمام چیلنجز میں سب سے زیادہ ضروری قانون کی حکمرانی کے قیام کی جدوجہد ہے۔"   عمران خان کے آرٹیکل کا جواب دیتے ہوئے، شہباز نے پیر کو ٹویٹ کیا، "واقعی اس بات پر تشویش ہے کہ وزیر اعظم جس طرح سے مذہب کو بڑے پیمانے پر گورننس اور معاشی خرابی کے لیے استعمال کر رہے ہیں، ان کی پالیسیوں کی وجہ سے کئی دہائیوں میں ملک کو نقصان پہنچا ہے۔

 یہ نقطہ  نظر سیاست کو اس سے زیادہ نقصان پہنچائے گا جتنا سمجھا جا رہا ہے۔" شہباز کے علاوہ، دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے بھی حکمرانی اور ملک چلانے کے بارے میں ان کے خیالات پر پاکستان کے وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا۔پاکستان مسلم لیگ (نواز) کی  سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان اسلام اور اس کی مقدس اصلاحات کا "غیر منصفانہ فائدہ" اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں اور انہیں "مذہبی استحصال کرنے والا" قرار دے رہے ہیں۔ اپنی ایک ٹویٹ میں مریم نے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم کا ریاست مدینہ پر مضمون لکھنا اس چور کے مترادف ہے جو پکڑے جانے پر مسجد میں چھپ جاتا ہے۔ عمران خان اپنی نااہلی اور چوری چھپانے کے لیے مدینہ اور اسلام جیسے مقدس الفاظ کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔

Recommended