Urdu News

پاکستان اپنی سب سے بڑی اقلیتی برادری ہندوؤں کو کیوں کررہا ہے نظر انداز؟

پاکستان ہندو خواتین حقوق کے لیے احتجاج کرتی ہوئیں

اسلام آباد، 8 مارچ

اپنی سب سے بڑی اقلیتی برادری ہندوؤں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے لیے حکومت پاکستان نے جان بوجھ کر ہندو برادری کو نظر انداز کیا ہے اور اسکولوں کے نصاب کے لیے مذہبی نصابی کتب شائع کرنے کی منظوری دینے سے انکار کیا ہے جب کہ اس نے عیسائیوں اور سکھوں سمیت دیگر اقلیتی برادریوں کو منظوری دے دی ہے۔

پاکستان مینارٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن ( پی ایم ٹی اے) کے چیئرمین انجم جیمز پال نے کہا کہ  پاکستان کی قومی نصاب کونسل سیکرٹریٹ جو وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی وزارت کے تحت آتا ہے، نے 3 مارچ 2023 کو جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے مسیحی برادری کو اپنی مذہبی نصابی کتب جماعت ایک سے پانچ تک شائع کرنے کی منظوری دی۔

  اقلیتی طلبا کو اسکولوں میں عیسائیت پڑھنا چاہیے جو اب تک اخلاقیات (اخلاقیات) پڑھ رہے ہیں نہ کہ اپنا مذہب۔ اسی طرح، پاکستان کی حکومت نے سکھوں کو اپنی جماعت 1 سے 3 تک کے طلباء کے لیے نصابی کتابیں شائع کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ جیمز نے کہا کہ کتابیں جلد ہی شائع ہو جائیں گی اور اگلے سیشن سے نجی اور سرکاری اسکولوں میں متعارف کرائی جائیں گی۔

سوالات پوچھے جا رہے ہیں کہ اقلیتی برادری میں سب سے بڑی ہندوؤں کو اپنی مذہبی درسی کتابیں شائع کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی گئی جب کہ سکھوں کو جن کی آبادی بیس ہزار سے کم ہے، کو اجازت کیوں نہیں دی گئی۔  دیگر اقلیتی برادریوں جیسے بدھسٹ، پارسی، کالاش اور بہائی کو بھی اپنی مذہبی درسی کتابیں شائع کرنے سے منع کیا گیا ہے۔

 پاکستان ہمیشہ بھارت میں سکھ شورش کی حمایت کرتا رہا ہے اور اس کی بدنام زمانہ انٹیلی جنس ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی( سکھ عسکریت پسندوں کو تربیت فراہم کرنے اور بھارتی پنجاب میں دہشت گردی کی مالی معاونت میں سرگرم عمل رہی ہے۔ جیسے ہی پنجاب سے ایک بار پھر خالصتان کی آوازیں اٹھنا شروع ہوئیں، آئی ایس آئی کے سلیپر سیلز متحرک ہو گئے اور انہوں نے متعلقہ وزارت کو تجویز دی کہ وہ پاکستان کے سکھوں کو کمیونٹی کے ساتھ اپنی ہمدردی ظاہر کرنے اور ہندو برادری کو دانستہ طور پر نظر انداز کرنے کی سہولت فراہم کرے۔

 ماضی قریب میں، پاکستان کی آئی ایس آئی نے بھارت میں دہشت گردی کو ہوا دینے کے لیے ایک کثیر الجہتی حکمت عملی اپنائی ہے اور وہ علیحدگی پسند تحریک کو فنڈ دینے کے لیے ہیروئن، اسلحہ اور گولہ بارود جیسے ممنوعہ اشیاء کی اسمگلنگ کر رہی تھی۔ سکھ برادری کو اپنی مذہبی درسی کتابیں شائع کرنے کی اجازت دینے کے وقت کے پیش نظر، یہاں کے ذرائع کا خیال ہے کہ یہ بھی بھارتی پنجاب میں امن کو غیر مستحکم کرنے کے لیے پاک آئی ایس آئی کی کثیر الجہتی حکمت عملی کا حصہ  ہے۔

Recommended