افغانستان جو کی ایک مسلم ملک سے جانا جاتا ہے۔لیکن کیا یہاں اسلام پر صحیح ڈھنگ سے سچ میں چلا جاتا ہے؟افغانستان مسلم ممالک میں سے ایک ہے لیکن سب سے زیادہ عورتوں پر تشدد اور استحصال یہیں ہوتا ہے۔
وہاں پر ساری پابندیاں صرف عورتوں پر ہی ہیں۔اسلام ایک مقدس اور پاکیزہ مذہب ہے۔جس میں عورتوں پر تشدد کی کہیں سے کہیں تک سیکھ نہیں دی جاتی ہے۔لیکن یہاں ایک الگ ہی طرح کا مذہب چل رہا ہے۔ یہاں پر اپنے بنائے ہوئے قوانین ہیں،اپنی مرضی ہے،اپنی ملکیت ہے۔یہاں پر اسلام کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے۔یہاں کے حکمرانوں نے مذہب کو اپنی ملکیت سمچھ رکھا ہے۔
گھریلوں تشدد میں افغانستان کا نام سب سے اوپر آتا ہے۔صرف گھریلوں تشدد ہی نہیں عورتوں کو تعلیم سے محروم کرنے میں بھی سب سے آگے ہے۔
ابھی کچھ دنوں پہلے ہی سامنے آیا ہے کہ لڑکیوں کو تعلیم سے روک دیا گیا ہے۔یہاں پر عورتوں کے لیئے یونیورسیٹی میں جانے پر روک لگا دی گئی ہے۔واضح رہے چند ہفتوں قبل ہی طالبان کی حکومت کی جانب سے افغان خواتین کو غیر معینہ مدت کے لیے سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں میں جانے سے روکنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ افغانستان میں طالبان کی حکومت میں ہائیر ایجوکیشن کے وزیر ندا محمد ندیم نے اس فیصلے کو یہ کہہ کر درست قرار دیا تھا کہ طالبات نے حجاب سے متعلق ہدایات پر عمل نہیں کیا۔
ندیم نے یہ بھی کہا کہ سائنس کے کچھ مضامین خواتین کے لیے موزوں نہیں ہیں “انجینئرنگ، زراعت اور کچھ دوسرے کورسز طالبات کے وقار اور عزت اور افغان ثقافت سے بھی میل نہیں کھاتے ہیں”۔
طالبان کی واپسی کے بعد سے خواتین کو عوامی زندگی سے آہستہ آہستہ دھکیل دیا گیا۔ بہت ساری سرکاری ملازمتوں سے باہر کر دیا گیا ۔
عورتیں اپنے تعلیم کے حقوق کے لیئے پر زور مظاہرہ کر رہی ہیں۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ “مجھے ان رپورٹس سے شدید صدمہ پہنچا ہے کہ طالبان نے خواتین اور لڑکیوں کی یونیورسٹیوں تک رسائی معطل کر دی ہے” اور طالبان پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں سب کے لیے تعلیم تک مساوی رسائی کو یقینی بنائیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…