Urdu News

شی جن پنگ کے لیے معیشت ترجیحی شعبہ کیوں نہیں؟ چینی معیشت پر اہم رپورٹ

چین کے صدر شی جن پنگ

بیجنگ،6؍ نومبر

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ چینی معیشت چینی صدر شی جن پنگ کی انتظامیہ کے لیے ایک ترجیحی علاقہ بننا بند ہو گئی ہے جیسا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی 20ویں کانگریس میں ظاہر ہوا تھا۔ سب سے پہلے، شی کی حکومت نے اقتصادی اعداد و شمار جاری کرنے میں تاخیر کی۔

فنانشل پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ  20 ویں پارٹی کانگریس کے دوران مکمل توجہ سیاست، ہائپر نیشنلزم اور فوجی توسیع پر مرکوز دیکھی گئی۔ چین کے ایک ماہر اقتصادیات  ٹنگ لو ک  نے کہا، “حقیقی اقتصادی بحالی کی رفتار مضبوط نہیں ہے۔”چینی معیشت کو سخت کووڈ۔ لاک ڈاؤن اور پابندیوں کا بھی سامنا ہے۔ وبائی امراض کے بعد چینی معیشت کا منظر نامہ الٹا ہو گیا ہے۔

فنانشل پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، وبائی مرض سے پہلے، چینی معیشت میں ہر سال اوسطاً 7.7 فیصد اضافہ ہوا تھا، تاہم، خدشات ہیں کہ چین اب 3 فیصد سالانہ نمو تک نہیں پہنچ سکتا۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

 چین کی ترقی کی رفتار پٹری سے اترنے کی وجوہات میں کم پیداواری صلاحیت، انسانی وسائل کی طاقت کا کمزور ہونا اور قرضوں میں اضافہ ہے۔ یہ ایک اقتصادی، سفارتی اور فوجی سپر پاور کے طور پر چین کی خواہشات پر منفی اثر ڈالے گا۔

ایلکس بریزیئر اور سرینا جیانگ، سرمایہ کاری فرم بلیکروک کے ماہرین اقتصادیات نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ حالیہ برسوں میں چینی معیشت میں جو فروغ حاصل ہوا ہے وہ آہستہ آہستہ ختم ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا،”اس بڑی ترقی کے ڈرائیور کو کھونے سے مجموعی اقتصادی ترقی کو برقرار رکھنا کافی چیلنج بن جائے گا۔”شی کی تیسری مدت کا آغاز قومی جذبات کے ساتھ ہوا جہاںژی نے چین کو سب سے طاقتور ملک بنانے کا عزم کیا۔

Recommended