معاشی جمود کا سامنا کرنے والی پاکستان میں عمران خان کی قیادت والی حکومت جس نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی( کو بڑھانے کی ناکام کوشش کی ہے، سعودی عرب نے بھی اسے مسترد کر دیا ہے، جس پر اسلام آباد کو بہت سیامیدیں وابستہ تھی۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ اسلام آباد کے دوران سعودی عرب کے ساتھ 20 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کا مجوزہ معاہدہ عملی شکل اختیار کرنے میں ناکام رہا ہے۔ اسلام خبر کے مطابق، یہاں تک کہ اسلام آباد کی جانب سے 10 بلین امریکی ڈالر کی سعودی آرامکو آئل ریفائنری کی تعمیر کا اعلان، جو طویل مدتی سرمایہ کاری کا حصہ ہے، ابھی تک شروع ہونا باقی ہے۔
گرتی ہوئی ایف ڈی آئی سے فکرمند، عمران خان نے اکتوبر 2021 میں سعودی پاکستان انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے سعودی کمپنیوں اور تاجروں سے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کی اپیل کی تھی۔ سعودی کمپنیاں پاکستان میں توانائی، مینوفیکچرنگ، لاجسٹکس اور نقل و حمل سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنا چاہتی تھیں تاہم، پانی، گیس/بجلی، اور کنیکٹیویٹی جیسے ناکافی انفراسٹرکچر اور غیر موثر ادارہ جاتی سیٹ اپ کی وجہ سے انہیں روک دیا گیا ہے۔ سعودی حکام پاکستان میں کرپشن کی اطلاع ، محکمہ جاتی منظوریوں اور کلیئرنس میں تاخیر کے علاوہ مقامی بینک کی فنانسنگ کی عدم دستیابی سے بھی پریشان تھے۔