افغانستان میں خانہ جنگی نہ ہوں اس کے لیے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر کوشش کر رہے ہیں: عمران خاں
اسلام اباد6 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
افغانستان میں روز بدلتے حالات، طالبان کے بڑھتے اثر و رسوخ اور قبضے کی جاری مہم کے درمیان پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان کے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر کوشش کریں گے کہ وہاں خانہ جنگی نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ’افغانستان میں خانہ جنگی کا نقصان ان کے ساتھ ساتھ اس کے تمام ہمسایہ ممالک کو بھی ہوگا، پناہ گزینوں کے علاوہ اس سے وسطی ایشیا کے تمام تجارتی روابط متاثر ہوں گے‘۔انہوں نے کہا کہ ’پوری کوشش ہے کہ تمام پڑوسیوں اور طالبان سے بھی بات کریں تاکہ وہاں سیاسی تصفیہ عمل میں آئے‘۔
گوادر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح اور مفاہمتی یادداشتوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آج آنے کی 2 وجوہات تھیں، ایک فری زون کا افتتاح اور دوسرا بلوچستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ملک میں ترقیاتی کاموں میں کئی علاقے پیچھے رہ گئے اور اس میں بلوچستان کو بھی ہم نے پیچھے چھوڑ دیا۔انہوں نے کہا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ بلوچستان کو اوپر لے کر آئیں‘۔انہوں نے کہا کہ ’گوادر پاکستان کا فوکل پوائنٹ بننے جارہا ہے، یہاں بنیادی سہولیات نہیں تھیں، یہ مسئلہ اب حل کردیا ہے‘۔
ڈان کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ ’میں خواب دیکھتا ہوں کہ پاکستان ایک عظیم ملک بننے جارہا ہے‘۔انہوں نے کہا کہ ’انسان کی زندگی میں جب اونچ نیچ آتی ہے تو وہ مایوس ہوجاتا ہے، میں نے 60 کی دہائی میں پاکستان کو تیزی سے اوپر جاتے دیکھا تھا، پاکستان ایشیا میں ترقی کا ایک رول ماڈل تھا مگر پھر ہم نے غلطیاں کیں‘۔انہوں نے کہا کہ ’گوادر پاکستان کا ایک فوکل پوائنٹ بننے جارہا ہے جس سے سارے پاکستان بالخصوص بلوچستان کا فائدہ ہوگا‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’چین دنیا میں معاشی طور پر سب سے تیزی سے آگے جارہا ہے، اس کا ہمیں فائدہ حاصل ہے، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے دفتر کے ساتھ رابطوں کے ساتھ ہم ان تمام منصوبوں کی نگرانی کریں گے تاکہ ان پر تیزی سے عمل در آمد ہو‘۔
مسٹر عمران خان نے کہاکہ ’کوئی ملک صحیح معنی میں ترقی اس وقت تک نہیں کرسکتا جب تک وہ تمام علاقوں میں برابری کی ترقی نہ کرے، پہلی مرتبہ ہم نے ملک کے تمام پسماندہ علاقوں کو خصوصی ترجیح دی ہے‘۔