Urdu News

برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم کو عالمی رہنماؤں نے پیش کیا خراج عقیدت

برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم کو عالمی رہنماؤں نے پیش کیا خراج عقیدت

وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ، وہ عوامی زندگی میں وقار اور شائستگی کی مظہر تھیں

لندن/نئی دہلی/واشنگٹن،9 ستمبر (انڈیا نیرٹیو)

 برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال پر عالمی رہنماؤں نے سوگ کا اظہار کیا ہے۔ سبھی نے انہیں ”نرم دل“ بتاتے ہوئے جذباتی خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال پر عالمی رہنماؤں نے سوگ کا اظہار کیا

برطانیہ کی نومنتخب وزیراعظم لز ٹرس نے ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکہ کی موت سے برطانیہ ٹوٹ گیا ہے۔ آنجہانی ملکہ وہ چٹان تھیں جس پر جدید برطانیہ تعمیر ہوا تھا۔

الزبتھ دوم نے اپنی موت سے 48 گھنٹے قبل ٹرس کو وزیراعظم مقرر کیا تھا۔ ٹرس نے کہا- ”ہم سب ملکہ کے انتقال کی خبر سے ٹوٹ گئے ہیں۔ یہ ملک اور دنیا کے لیے بہت بڑا جھٹکا ہے“۔

صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا ملکہ الزبتھ کے انتقال سے دنیا نے ایک عظیم شخصیت کو کھو دیا۔ ایک عہد گزر چکا جب انہوں نے اپنے ملک اور لوگوں کو ساتھ دہائیوں تک سنبھالا۔ میں برطانیہ کے عوام کے دکھ میں شریک ہوں اور سوگوار خاندان کے تئیں اپنی ہمدردی کا اظہار کرتی ہوں۔

ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی نے ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کو دلی خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملکہ الزبتھ دوم ایک قد آور شخصیت تھیں۔ انہوں نے اپنے ملک اور لوگوں کو متاثر کن قیادت عطا کی۔

سال 2015 اور 2018 میں ملکہ کے ساتھ اپنی ”یادگار“ ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے، وزیراعظم مودی نے کہا کہ ملکہ الزبتھ دوم عوامی زندگی میں وقار اور شائستگی کی مظہر تھیں۔ میں ان کی گرمجوشی اور مہربانی کو کبھی نہیں بھول سکتا۔ ایک ملاقات کے دوران انہوں نے مجھے وہ رومال دکھایا جو مہاتما گاندھی نے انھیں ان کی شادی کے موقع پر پیش کیا تھا۔ ان کے اس رویے کو ہمیشہ پسند کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا، ”ملکہ الزبتھ دوم کو ہمارے دور کی ایک عظیم شخصیت کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وہ عوامی زندگی میں وقار اور شائستگی کا مظہر تھیں۔ میں ان کی موت سے غمزدہ ہوں۔ دکھ کی اس گھڑی میں میری ہمدردی ان کے خاندان اور برطانیہ کے لوگوں کے ساتھ ہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے 1982 میں ملکہ کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات اور 2021 میں برطانیہ کے دورے کے دوران ملکہ کی میزبانی کو یاد کیا ہے۔ بائیڈن نے کہا- ‘انہوں نے اپنی حاضر جوابی سے ہمیں متاثر کیا۔ 9/11 کے بعد سے ہمارے بدترین دور میں وہ امریکہ کے ساتھ متحد ہوکر کھڑی رہیں۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اینٹونیو گوٹیریس نے کہا کہ وہ ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال پر افسردہ ہیں۔ انہوں نے ملکہ برطانیہ کے خاندان، حکومت برطانیہ اور عوام سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا- ”برطانیہ کی سب سے زیادہ عمر کی اور سب سے طویل حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم کو دنیا بھر میں ان کی رحم دلی، مہربانی اور وقار کے لیے جانا جاتا ہے۔ ان کی موجودگی کو دہائیوں تک دیکھا جا سکتا ہے، چاہے وہ افریقہ اور ایشیا میں نوآبادیاتی حکمرانی کا خاتمہ ہو یا دولت مشترکہ کے ممالک کی ترقی۔“

فرانس کے صدر ایمینوئل میکرون نے کہا کہ ملکہ ایک ہمدرد حکمراں اور ‘فرانس کی دوست تھیں۔ میکرون نے کہا- ”ملکہ الزبتھ دوم نے برطانوی قوم کے تسلسل اور اتحاد کو  70 سال سے زائد عرصے تک برقرار رکھا۔ میں انہیں فرانس کی ایک دوست، ایک مہربان ملکہ جنہوں نے اپنے ملک اور اپنی صدی پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔“

جرمن چانسلر اولاف شولز نے ملکہ کو ”لاکھوں لوگوں کے لیے رول ماڈل اور تحریک کا ذریعہ قرار دیا۔“ انہوں نے دوسری جنگ عظیم کے سانحے کے بعد برطانیہ اور جرمنی کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے میں ان کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف انہیں بلکہ ان کے ہنسنے اور ہنسانے کی عادت کو بھی یاد کیا جائے گا۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ملکہ الزبتھ دوم دنیا میں ان کے پسندیدہ لوگوں میں سے ایک تھیں۔انہوں نے کہا کہ کینیڈین عوام کے لیے ان کی خدمات ہمیشہ ہماری قوم کی تاریخ کا اہم حصہ رہیں گی۔ میں انہیں بہت یاد کروں گا۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ وہ ہمارے لئے بہت قابل تعریف اور قابل احترام ملکہ تھیں۔

اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے صدر عبداللہ شاہد نے کہا کہ مشکل وقت میں ملکہ کی پرعزم قیادت دنیا بھر کے لوگوں کے لیے استحکام اور مشکلات کا سامنا کرنے کی طاقت بن گئی ہے۔

Recommended