Urdu News

شی جن پنگ نے معیشت پر توجہ مرکوز کرنے  کے لیے چینی شہریوں کو بے سہارا چھوڑدیا: رپورٹ

شی جن پنگ

بیجنگ، 5؍جنوری

مشہور مصنف جیمز اسٹینٹ نکی ایشیا میں لکھتے ہیں کہ چین کا ’’زیرو کوویڈ‘‘میں نرمی کا اچانک اعلان اس لیے ہے کہ صدر شی جن پنگ کا خیال تھا کہ یہ پالیسی معیشت کو حد سے زیادہ کمزور کر رہی ہے۔ مصنف کے مطابق، کمیونسٹ پارٹی نے محسوس کیا کہ اگر ملک صفر کوویڈ پالیسی کے تحت رہتا ہے تو بڑی معاشی اور سماجی پریشانی سماجی معاہدے کو توڑ دے گی۔

اوراس کے نتیجے میں، صفر کووڈپالیسی کو ختم کر دیا گیا۔ مصنف جیمز سٹینٹ “چین کی بینکنگ ٹرانسفارمیشن: دی ان ٹولڈ اسٹوری” کے مصنف اور چائنا ایور برائٹ بینک کے سابق ڈائریکٹر ہیں۔کوویڈ پھیلنے کے بعد، شی نے تمام سرحدوں کو بند کر دیا اور اپنی سخت “زیرو کوویڈ” پالیسی نافذ کر دی۔

 نکی ایشیا کے مطابق، ابتدائی دور میں، پالیسی کو مختلف ممالک نے سراہا اور یہاں تک کہ اسے اپنے شہریوں کی طرف سے پذیرائی ملی لیکن یہ سب 2021 کے وسط میں بدل گیا۔ لیکن 2021 کے وسط تک، باقی دنیا وائرس کے ساتھ جینا سیکھ رہی تھی، جب کہ چین اپنی صفرکووڈ پالیسی میں پھنسا رہا۔

جیسا کہ اس سال کے اواخر میں زیادہ متعدی لیکن کم وائرل اومیکرون قسم پھیلی، حکومت نے شدید لاک ڈاؤن کو دوگنا کر دیا، جس سے معاشی نمو میں کمی، مقامی حکومتوں کے بجٹ میں تناؤ، چھوٹے کاروبار کی ناکامی، تباہ شدہ سروس انڈسٹری اور نوجوانوں کی بے روزگاری میں بہت زیادہ نقصان ہوا۔

صفر کوویڈ پائیدار نہیں تھا، پھر بھی اکتوبر میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی 20 ویں قومی کانگریس کے ذریعے، ژی نے اصرار کیا کہ بیجنگ اسی طرح برقرار رہے گا۔

Recommended