بیجنگ،21؍ نومبر
شی جن پنگ، جنہوں نے حال ہی میں 20 ویں نیشنل کانگریس میں چینی صدر کی حیثیت سے تاریخی تیسری مدت حاصل کی، بالی میں منعقدہ جی 20سربراہی اجلاس کے دوران کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کو برا بھلا کہتے ہوئے دیکھا گیا۔
واشنگٹن ایگزامینر کے مطابق جی۔ 20کے موقع پر مختصر بات چیت کی ویڈیو وائرل ہوئی اور چینی رہنما کے رویے کو “مغرور” قرار دیا گیا۔ پہلا واقعہ بالی میں جی۔ 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر کینیڈین وزیر اعظم اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان گفتگو کے دوران گرما گرم الفاظ کا تبادلہ ہے۔
ٹروڈو کی جانب سے 2019 میں ہونے والے کینیڈا کے انتخابات میں بیجنگ کی مداخلت کے بارے میں شکایت کرنے کے لیے شی کے ساتھ اپنی ملاقات کا استعمال کرنے کے بعد چینی رہنما نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ کینیڈین وزیر اعظم نے اپنی ناراضگی کو عوامی سطح پر ظاہر کیا تھا۔ تاہم، ژی جن پنگ کو یہ پسند نہیں آیا کہ میڈیا اس معاملے کو میٹنگ میں اٹھائے جانے سے آگاہ تھا۔
شی نے کہا، “ہم نے جس چیز پر بھی بات کی وہ پھر (اخبارات) کو لیک کر دی گئی۔ یہ مناسب نہیں ہے۔” چینی رہنما نے ٹروڈو کے “خلوص” کا مطالبہ کیا اس سے پہلے کہ کینیڈا کے رہنما نے اپنے دفاع کے لیے شائستگی سے مداخلت کی۔
ژی نے پھر ٹروڈو کو یہ کہتے ہوئے روکا، “آئیے پہلے حالات پیدا کریں۔” ٹروڈو سے مصافحہ کرنے کے بعد چینی صدر وہاں سے چلے گئے۔ جمعرات کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے تصدیق کی کہ چینی صدر شی جن پنگ اور کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران مختصر گفتگو کی۔