نئی دہلی، 20 اپریل ( انڈیا نیرٹیو)
یمن کے دارالحکومت صنعاء میں ماہ رمضان میں امداد کی تقسیم کے پروگرام کے دوران بھگدڑ جان لیوا ہوگئی۔ بھگدڑ میں 85 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعا ء میں ماہ رمضان میں ضرورت مندوں میں مالی امداد تقسیم کرنے کے لیے یہ پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔ عید سے قبل اس تقریب میں لوگوں کی بڑی تعداد مالی امدادحاصل کرنے کے لیے جمع ہوئی۔
یمن کے اقتدار پر اس وقت ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کا قبضہ ہے۔ یمن کی وزارت داخلہ کے مطابق مالی امداد کے لیے جمع ہونے والے سینکڑوں غریب لوگوں میں اچانک بھگدڑ مچ گئی۔ بھگدڑ کے بعد صورتحال کو سنبھالنا مشکل ہوگیا اور 85 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ واقعے میں سیکڑوں افراد زخمی ہوگئے، جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔ جن میں سے 73 شدید زخمی ہیں۔ حوثی نے مرنے والوں کے لواحقین کو 2000 ڈالر اور زخمیوں کو 400 ڈالر معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
یمن کی وزارت داخلہ کے ترجمان بریگیڈیئر عبدالخالق الثاری نے کہا کہ یہ واقعہ مقامی حکام کے ساتھ تعاون کے بغیر مالی امداد کی غلط تقسیم کی وجہ سے پیش آیا۔ امداد کی تقسیم کا پروگرام ایک سکول میں منعقد کیا گیا۔ واقعے کے بعد باغیوں نے اسکول کو سیل کردیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ مسلح حوثی باغیوں نے ہجوم پر قابو پانے کے لیے ہوا میں فائرنگ کی اور یہ بجلی کی تار سے ٹکرانے کے بعد پھٹ گیا۔ اس سے پروگرام میں موجود لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ بھاگنے لگے۔ وزارت داخلہ نے کہا کہ اس نے دو منتظمین کو حراست میں لے لیا ہے اور معاملے کی تفتیش جاری ہے۔