پاکستان کے پاس ملک چلانے کے لیے پیسے نہیں، عمران خان کا اعتراف
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بالآخر اعتراف کر لیا ہے کہ ان کے پاس ملک چلانے کے لیے پیسے نہیں بچے ہیں۔ اسلام آباد میں شوگر انڈسٹری کے لیے فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم (ٹی ٹی ایس) کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے پاس اتنا پیسہ نہیں ہے کہ ہم اپنا ملک چلا سکیں جس کی وجہ سے ہمیں قرض لینا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ وسائل کی کمی کے باعث حکومت کے پاس عوام کی فلاح و بہبود کے لیے بہت کم رقم رہ گئی ہے۔ساتھ ہی بڑھتے ہوئے غیر ملکی اخراجات اور کم ٹیکس محصولات ”قومی سلامتی“ کا مسئلہ بن گیا تھا۔ عمران نے کہا کہ مقامی وسائل پیدا کرنے میں ناکامی کی وجہ سے حکومتوں نیقرضوں کا سہارا لیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی حکومت کو گزشتہ چار ماہ میں 3.8 بلین امریکی ڈالر کا نیا غیر ملکی قرض ملا ہے۔
عمران خان نے 2009 سے 2018 تک برسراقتدار رہیں حکومتوں کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان صرف ٹیکس ادا کر کے ہی قرضوں کے "خطرناک دائرے " سے باہر نکل سکتا ہے۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ ملک اس بحران سے اسی وقت نکل سکتا ہے جب ملک کے عوام پوری ایمانداری سے ٹیکس کی ادائیگی کریں گے۔