ہندستانی بحری ہوابازی کو ‘‘پریسڈنٹس کلر’’ پیش کرنے کے لیے آج آپ سب کے درمیان کھڑا ہونا میرے لیے باعثِ فخر ہے ۔ یہ یقینًا ہندستانی بحریہ کی تاریخ میں ایک یادگار واقعہ ہے۔ جبکہ بحری ہوابازی نے قوم کی خدمت میں اپنی شاندار خدمات کے 68 برس مکمل کر لئے ہیں۔
میں تمام افسران اور جہازیوں کو، مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آج پیش کیا گیا ‘‘ پریسڈنٹس کلر’’ قوم کے لیے امن کا وقت ہو یا جنگ کا اس کی بے نظیر خدمات کے اعتراف میں ہے۔ بحری ہوابازی نے ہمیشہ پیشہ ورانہ قیادت اور اعلیٰ کار کردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اپنی ذمہ داریوں کو وقار اور محنت کے ساتھ انجام دیا ہے۔ بحری ہوابازی کی برادری کے ہر رکن کو میں بہترین تمنا ئیں پیش کرتا ہوں۔
ہندستانی بحری ہوابازی نے گذشتہ چند دہائیوں میں سرگرمی کے ساتھ اپنا سفر طے کیا ہے۔ ہندستان کے اولین ائر اسٹیشن، آئی این ایس گروڈ کے گیارہ مئی 1953 کو آغاز کے ساتھ ہر سفر شروع ہوا تھا۔ اس کے بعد سے ہندستانی بحریہ کی ہوابازی شاغ نے ایک ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ بحری جہاز آئی این ایس وکرانت نے 1961 میں کام شروع کیا اور اس نے ہندستانی بحریہ کو طاقت اور وقار بخشا اور گوا کی آزادی کے دوران کلیدی رول ادا کیا۔ ہم نے گوا کی آزادی کے ساٹھ سال مکمل ہونے کا جشن گذشتہ برس منایا ہے۔
بحری ہوابازی نے 1962 اور 1965 کی جنگوں میں حصہ لیا۔ آئی این ایس وکرانت نے اپنے منسلک طیارے کے ساتھ 1971 کی جنگ میں اہم کردار ادا کیا جو ہمیشہ ہماری یادوں میں تازہ رہے گا۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ بحری ہوابازی کا 1999 کے کرگل تنازعے میں بھی اہم رول تھا۔ اس نے بحر ہند خطے میں نگرانی کا کام بھی انجام دیا ہے ۔
آئی این ایس وراٹ 1980 میں اور آئی این ایس وکرانت 2013 میں پانی میں اتارا گیا تھا اور ان سے سمندروں میں ہمارے بیڑے کی طاقت میں اضافہ ہوا ہے۔ ہندستانی بحریہ کے لیے یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ اندرون ملک تیار طیارہ بردار بحری جہاز نئے وکرانت کی سمندری آزمائش شیں شروع ہو گئی ہیں۔ اس سے ہندستانی بحریہ اس خطے کی واحد اور دنیا کی تین بحری افواج میں ایک ہو گئی ہے جو لگاتار سات دہائیوں سے کیرئر کاروائیاں انجام دے رہی ہے۔ یہ کاروائیوں سے متعلق ایک شاندار ریکارڈ ہے۔
بحری ہوابازی نے متعدد انسانی امداد اور آفات میں راحت پہچانے کی کاروائیاں کی ہیں جن کے دوران اس نے اپنے ہم وطنوں کو زبردست ریلیف پہنچائی ۔ جس کی حالیہ مثال مئی 2021 میں سمندری طوفان تو کتے کے دوران ممبئی سے دور بچاؤ کی کاروائیوں میں دیکھنے کو ملی۔ بحرینہ خطے میں کئی پڑوسی ملکوں کے لئے اس نے انتہائی اہم مدد کی ہے۔
ہندستانی بحریہ نے ہند پیسفک میں ہمارے دوستوں اور ساجھیداروں کے ساتھ سفارتی رابطوں کو بڑھا نے اور علاقائی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے نمائیاں کو شش کی ہے۔ آپریشن ‘‘سمندر سیتو’’ اور ‘‘مشن ساگر’’ جیسے مشنوں کے ذریعے بحریہ کووڈ کے دوران رسائی کے لیے کلیدی وسیلہ تھی اور اس نے ہمارے سمندری پڑوسیوں اور ساجھیداروں کو مدد پہنچائی بحران کے وقت میں ہندستانی مستعدی اور سرگرمی کی وجہ سے ہندستان بحرینہ خطے میں ہندستان کے ‘‘تر جیحی سیکیورٹی ساجھیدار’’ اور سب سے پہلے مدد کے لیے آگے والے ملک کے ویژن کو اجاگر کرنے میں کامیاب ہوئی ۔
ہماری سمندری سرحدوں کی حفاظت کے علاوہ ہندستانی بحریہ کی ایک خصوصی پہچان سے جس پر میں روشنی ڈالناچاہتا ہوں۔ مجھے بتایا گیا کہ ہندستانی بحریہ نے اندرون ملک تیاری پر اہم کام کیا ہے۔ بحریہ کی جانب سے خریداری کے حالیہ اور مستقبل کے منصوبوں سے اسکی بخوبی محکاسی ہوئی ہے جن میں اندرون ملک تیاری اور خریداری پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ حکومت ہند کے آتم نربھر بھارت ویژن کے عین مطابق ، ہندستان کی بحری ہوابازی نے میک ان انڈیا مہم کے ساتھ تال میل قائم رکھا ہے۔ حال ہی میں ایڈوانس لائٹ ہیلی کاپٹرز ڈورنر اور چیتک طیاروں کو شامل کیا گیا ہے جو اندرون ملک ہندستان ایرو نوٹکس لمٹڈ کے ذریعے تیار کردہ ہیں اور یہ دفاعی شعبے میں آتم نر بھر تا کے ہمارے سفر کی نظیر ہیں۔
بحری ہوابازی کی متاثر کن کار کردگی ایک وسولہ انگیز ٹیم کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ بحری ہوا بازی فدائین کی شمولیت کے میدان میں بھی پیش پیش ہے۔ مجھے مطلع کیا گیا ہے کہ بحری ہوابازی میں تقریبًا 150 ائر ٹریفک کنٹرول آفسرز میں سے تقریبًا 84، یعنی پچاس فی صد سے زیادہ خواتین افسران ہیں اور 400 آبزرورز میں سے 75 خواتین ہیں۔ مجھے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بحری ہوابازی میں خواتین پائلٹوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ یہ ایک صحت مند رجھان ہے اور اسکی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے۔
اس خصوصی موقع پر میں بحری ہوابازی کے ان تمام جانبازوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے ملک کے لیے خدمات انجام دیتے ہوئے اپنی جانیں قربان کر دیں۔ ہم ہمیشہ انکے اور انکے کنبوں کے شکر گزار رہیں گے۔
میں ایک بار پھر بحری ہوابازی کے سابق اور موجودہ اہلکاروں کو قوم تئین ان کی بے لوث خدمات کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ میں تمام مردوں اور خواتین سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنی بے غرض اور انتھک خدمات جاری رکھیں۔ مستقبل کی تمام کوششوں میں کامیابی کے لیے میری نیک خواہشات۔
شکریہ
جے ہند!