ویلنگٹن،15 فروری (انڈیا نیریٹو)
سمندری طوفان گیبریل نیوزی لینڈ میں خوفناک حالات پیدا کر رہا ہے۔ طوفان کے بعد اب سیلاب نیوزی لینڈ کے لیے بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ نیوزی لینڈ کی آبادی کا ایک تہائی حصہ سیلاب سے متاثر ہوا ہے اور حالات معمول پر نہیں آ رہے ہیں۔
موسلا دھار بارش اور تیز ہوا کے باعث ہزاروں گھروں سے بجلی گل ہوگئی ہے
سمندری طوفان گیبریل نے نیوزی لینڈ کے کئی جزائر میں تباہی مچا دی ہے۔ بڑے پیمانے پر سیلاب کے ساتھ لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوئی ہے۔ سمندری لہروں کی بلندی کے باعث ساحل پر افراتفری ہے۔ موسلا دھار بارش اور تیز ہوا کے باعث ہزاروں گھروں سے بجلی گل ہوگئی ہے جس کی وجہ سے ایئر لائنز کا آپریشن ممکن نہیں ہے اور سینکڑوں پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں۔ طوفان کے بعد نیوزی لینڈ کی حکومت نے قومی ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔
طوفان کی وجہ سے آیا سیلاب اب ملک کے لیے ایک نئی مصیبت بن کر ابھرا ہے۔ ملک کی ایک تہائی آبادی سیلاب سے متاثر ہوئی ہے اور ان کے لیے عام زندگی بھی درہم برہم ہو کر رہ گئی ہے۔ طوفان اور سیلاب کی وجہ سے 1.25 لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھر ہو کر سڑکوں پر آ گئے ہیں۔ دراصل درخت گرنے سے کئی گھر تباہ ہو گئے ہیں اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کئی مکانات بہہ گئے ہیں۔
ملک بھر میں سڑکیں بند ہونے سے نقل و حرکت متاثر ہوئی ہے۔ شمالی جزیرے کے انتہائی شمال اور مشرقی ساحل پر رہنے والے اس طوفان کی زد میں ہیں۔ ہاکس بے، کورومینڈل اور نارتھ لینڈ جیسے علاقوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ حالات اس حد تک خراب ہو گئے ہیں کہ ہاکس بے کے کچھ رہائشیوں کو اپنے گھروں میں سیلاب آنے کی وجہ سے بچنے کے لیے بیڈروم کی کھڑکیوں سے تیر کر باہر آنا پڑا۔ سیلاب زدہ علاقوں کی فضائی تصاویر میں چھتوں پر پھنسے لوگ امداد کا انتظار کرتے نظر آرہے ہیں۔