جموں وکشمیر میں صنعت کے لیے ایک قابل فخر لمحہ
نئی دہلی میں زیر تعمیر پارلیمنٹ کے نئے ایوان کے فرش پر روایتی کشمیری قالین بچھائے جائیں گے۔ کشمیر کے قالین اور کانی شال اپنے شاندار ڈیزائن اور پیچیدہ کاریگری کے لیے مشہور ہیں۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ خاص طور پر مغل افغان اور سکھ ڈوگرہ دور میں عالمی معیار کے شاہکار تخلیق کیے گئے۔ ان میں سے کچھ شاہکار دنیا بھر کے مشہور عجائب گھروں میں آویزاں ہیں۔
طاہری قالین کے قمر علی خان کو دہلی کی ایک کمپنی سے 8×11 فٹ سائز کے 12 روایتی کشمیری ریشمی قالین بنانے کا آرڈر ملا ہے۔ مرد اور خواتین سمیت پچاس کاریگر اور اس منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔
خان نے کہا، “ہمیں خوشی ہے کہ یہ قالین ایک ایسے مقام کے فرش پر ہوگا جہاں ہندوستان بھر سے منتخب نمائندے آئیں گے اور کشمیر کے روایتی دستکاری کو دیکھیں گے۔
پچاس کاریگر جن میں کئی خواتین بھی شامل ہیں، اس منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب تک تقریباً سات ٹکڑے مکمل ہو چکے ہیں اور آرڈر کی ترسیل 20 ستمبر ہے جو کہ آخری تاریخ سے ایک ماہ قبل ہے۔ قمر کا خاندان گزشتہ 30 سالوں سے قالین سازی سے وابستہ ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…