Categories: بھارت درشن

وزیراعظم نے کیدارناتھ میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھااور قوم کے نام وقف کیا

<p>
 </p>
<div>
 </div>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">و</span></span><span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"> </span><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">زیراعظم جناب نریندر مودی  نے کیدارناتھ میں  مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیادرکھا اور قوم کے نام وقف کیا۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">وزیراعظم نے شری آدی شنکر آچاریہ سمادھی کا افتتاح کیا اور شری آدی شنکرآچاریہ کے مجسمے کی نقاب کشائی کی۔انہوں نے بنیادی ڈھانچے سے متعلق چلائے جانےو الے کاموں کا جائزہ بھی لیا۔وزیراعظم نے کیدارناتھ مندر میں پرارتھنا بھی کی۔کیدارناتھ کی تقریب کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں  12  جیوتر لنگوں   ، 4دھاموں میں اور عقیدت کے بہت سے مقامات پر بھی پرارتھنا  اور تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔  ان تمام تقریبات کو کیدارناتھ کی اہم تقریب سے منسلک کیا گیا ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بھارت کی عظیم روحانی رشی روایت  کی تعریف کی  اور کیدارناتھ آنے کے اپنے ناقابل بیان احساس کا اظہار کیا۔گزشتہ روز نوشیرہ میں   فوجیوں  کے ساتھ اپنی بات چیت کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز دیوالی کے دن  انہوں نے 130 کروڑ  ہندوستانیوں کے احساسات کو فوجیوں تک پہنچایا اور آج  گووردھن  پوجا کے موقع پر وہ فوجیوں کی سرزمین  پر  موجود  ہیں  ، جہاں پر باباکیدار کی متبرک  موجودگی بھی ہے ۔ وزیراعظم نے  رام چرت مانس  کی چوپائیوں کا حوالہ بھی دیا: '</span></span><span dir="LTR" lang="HI" style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: Mangal, "serif";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">अबिगत अकथ अपार</span></span></span><span dir="LTR" lang="EN-US" style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">, </span></span></span><span dir="LTR" lang="HI" style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: Mangal, "serif";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">नेति-नेति नित निगम कह</span></span></span><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">' اس کا مطلب یہ ہے کہ کچھ تجربات اتنے فوق الفطرت اور ایسے لامحدود ہوتے ہیں کہ ان کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے  کہا کہ ایسا ہی مجھے بابا کیدار ناتھ کی پناہ میں  آکر محسوس ہوا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی سہولیات  مثلاََ  شیلٹروں تسہیل  کے مراکز سے  پجاریوں او ر بھگتو  ں   کی زندگی میں آسانی آئے گی اور وہ اس تیرتھ استھان  کے  روحانی تجربے میں  پوری طرح ڈوب سکیں گے۔ سال  2013  میں کیدارناتھ میں آنے والے  سیلاب کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ  برسوں  پہلے سیلاب سے جو نقصان ہوا تھا اس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔ انہوں نے کہا‘‘  جولوگ یہاں آیاکرتے ہیں، وہ سوچتے ہیں کہ کیا ہمارا کیداردھام ایک بار پھر کھڑا ہوگا ؟ لیکن میرے اندر کی آواز کہہ رہی تھی کہ یہ پہلے سے زیادہ فخر کے ساتھ  کھڑ ا ہوگا۔’’ وزیراعظم نے کہا کہ  بھگوان کیدار کی مہربانی سے اور  آدی شنکر آچاریہ کی تحریک سے  اور بھج زلزلے کے بعد اس سلسلے میں  انتظامات کرنے کے اپنے تجربےسے  وہ  ان مشکل  لمحات میں   مددکرسکے ۔  انہوں نے اپنے ذاتی تجربے کا ذکرکیا اور کہا کہ یہ ان پر کی جانے والی  کرپا ہی ہے کہ وہ  اس مقام کی خدمت کرسکے ،جس نے  ان کی  زندگی میں  اس سے قبل ان کی نشوونما کی ۔انہوں نے تمام ورکرز ، پجاریوں ، پجاریوں  کے  راول  خاندانوں   ، افسروں  اور وزیراعلیٰ کا دھام میں  مسلسل ترقیاتی کاموں  کو جاری رکھنے کے لئے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے  ڈرون اور دیگر ٹکنالوجیز کے ذریعہ کام کا   جائزہ لیا ۔ انہوں نے کہا کہ‘‘ اس قدیم سرزمین پر جدیدیت کےساتھ روحانیت کا یہ اشتراک    ،  یہ ترقیاتی کام بھگوان شنکر کی کرپا کا نتیجہ ہیں۔ ’’</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">آدی شنکر آچاریہ کا ذکر کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ سنسکرت میں  شنکر کا مطلب   "</span></span><span dir="LTR" lang="HI" style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: Mangal, "serif";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">शं करोति सः शंकरः</span></span></span><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">".ہے ۔ یعنی  جو فلاح کرتا ہے وہ شنکر ہے ۔اس گرامر کی آچاریہ شنکر نے براہ راست تصدیق کی ۔ انہو ں نے کہا کہ  ان کی زندگی غیر معمولی تھی ،کیونکہ وہ  عام لوگوں کی بہبود کے لئے وقف تھی ۔ وزیراعظم نے  کہا کہ ایک وقت تھا کہ جب روحانیت اور مذہب   فرسودہ رسومات میں تبدیل ہوگئے ہیں جبکہ بھارتی فلسفہ   انسانی بہبود کی  بات کرتا ہے اور زندگی کو کلّی اعتبارسے دیکھتا ہے ۔ آدی شنکر آچاریہ نے  معاشرے کو  اس حقیقت سے آگاہ کرنے کے لئے کام کیا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">وزیراعظم نے زوردے کر کہا کہ آج ہماری ثقافتی وراثت اور اعتقاد کے مراکز کو  مناسب فخر کے ساتھ دیکھا جارہا ہے۔ وہ اسی کے مستحق ہیں اور انہیں اسی طرح دیکھا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا‘‘ ایودھیا میں بھگوان شری رام کا ایک شاندار مندرتعمیر کیا جارہا ہے ۔ ایودھیاکو اپنی شان واپس  مل رہی ہے ۔ محض دورو ز قبل پوری دنیا نے ایودھیا میں  شاندار دیپوتسو دیکھا۔ آج ہم  اس بات کا تصور کرسکتے ہیں  کہ بھارت کی قدیم ثقافتی شکل کیا ہونی چاہئے۔’’ وزیراعظم نے کہا کہ آج بھارت اپنی وراثت کے بارے میں پُر اعتماد ہے۔ انہوں نے کہا : ‘‘ آج بھارت نے اپنے لئے مشکل اہداف اور معینہ مدت قائم کی ہے۔آج  معینہ مدت اور اہداف کے بارے میں ہچکچاہٹ بھارت کے لئے قابل قبول نہیں ہے۔’’  جنگ آزادی کے  مجاہدین   کی خدمات کا ذکرکرتے ہوئے وزیراعظم نے اہل وطن سے کہا کہ وہ  بھارت کی شاندار  جنگ آزادی سے متعلق مقامات اور مقدس تیرتھ  کے مقامات کودیکھیں اور بھارت کی روح سے واقف ہوں۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">وزیراعظم نے کہا کہ اکیسویں صد ی کی تیسری دہائی کا تعلق  اتراکھنڈ سے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چار دھام روڈ پروجیکٹ پر کام بہت تیزی سے چل رہا ہے ۔ یہ سڑک چار دھام ہائی و یزسے جُڑ ے گی۔ مستقبل میں  ،کام شروع کیا جاچکا ہے کہ بھگت کیدارناتھ جی میں کیبل کار کے ذریعہ آسکیں گے۔ قریب ہی مقدس ہیم کنڈ صاحب جی بھی ہیں۔ ہیم کنڈ صاحب جی میں  درشن کرنے کوآسان بنانے کے لئے ایک راپ وے  تیار کرنے پر بھی کام چل رہا ہے ۔انہوں نے کہا:‘‘زبردست امکانات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اور  اتراکھنڈ کے عوام کی صلاحیتوں  پر پورا اعتماد کرتے ہوئے ریاستی حکومت   اتراکھنڈ کی ترقی کے  مہایگیہ میں مصروف ہے ۔’’</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;"> وزیراعظم نے کورونا کے خلاف لڑائی میں  اتراکھنڈ نے جس ڈسپلن کا مظاہرہ کیا اس کی تعریف کی  ۔ جغرافیائی مشکلات پر قابو پاتے ہوئے آج اتراکھنڈ اور اس کے عوام نے   100فیصد ایک خوراک کا نشانہ حاصل کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اتراکھنڈ کے لوگوں کی طاقت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اتراکھنڈ بہت  اونچے مقام پر واقع  ہے ۔ میرا اتراکھنڈ اپنی اونچائی سے بھی زیادہ   بلندیاں سرکرے گا۔’’</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">شری آدی شنکر آچاریہ سمادھی کو 2013  کے سیلاب میں تباہی کے بعد پھر سے تعمیر کیا گیا ہے۔تعمیر نو کے  پورے کام   کو  وزیر اعظم کی رہنمائی میں انجام دیا گیا ہے ،جنہوں نے پروجیکٹ کے کام کاج کا مسلسل جائزہ لیا ہے اورنگرانی کی ہے ۔ آج بھی وزیراعظم نے  سرسوتی آستھا پتھ  کے ساتھ ساتھ جاری  کام کاج ، حال ہی میں مکمل  کئے گئے کلیدی بنیادی ڈھا نچہ پروجیکٹوں   کا جائزہ لیا ۔ جن میں  سرسوتی پشتہ دیوار آستھا پتھ  اور گھاٹ ،  منداکنی پشتہ دیوار آستھا پتھ ، تیرتھ پروہت ہاؤسیز او ر دریائے منداکنی پر گروڑ چٹی برج شامل ہے ۔ یہ پروجیکٹ  130 کروڑروپے سے زیادہ کی لاگت سے مکمل کئے گئے ہیں۔ انہوں نے  180 کروڑروپے سے زیادہ مالیت کے کئی پروجیکٹوں کے لئے  سنگ بنیاد بھی رکھے ۔ ان پروجیکٹوں  میں   سنگم گھاٹ ، فرسٹ ایڈ اور ٹورسٹ فیسیلی ٹیشن سینٹر ایڈمن آفس اور اسپتال  ، دو گیسٹ ہاؤسز ، پولیس اسٹیشن   ،  کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر  ، منداکنی آستھا پتھ کیو مینجمنٹ  اور رین شیلٹر اورسرسوتی سوِک امینیٹی  بلڈنگ  شامل ہیں۔</span></span></span></p>
<div class="twitter-tweet twitter-tweet-rendered" style="box-sizing: border-box; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; display: flex; max-width: 550px; width: 550px; margin-top: 10px; margin-bottom: 10px;">
 </div>
<div class="twitter-tweet twitter-tweet-rendered" style="box-sizing: border-box; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; display: flex; max-width: 550px; width: 550px; margin-top: 10px; margin-bottom: 10px;">
 </div>
<div class="twitter-tweet twitter-tweet-rendered" style="box-sizing: border-box; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; display: flex; max-width: 550px; width: 550px; margin-top: 10px; margin-bottom: 10px;">
 </div>
<div class="twitter-tweet twitter-tweet-rendered" style="box-sizing: border-box; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; display: flex; max-width: 550px; width: 550px; margin-top: 10px; margin-bottom: 10px;">
 </div>
<div class="twitter-tweet twitter-tweet-rendered" style="box-sizing: border-box; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; display: flex; max-width: 550px; width: 550px; margin-top: 10px; margin-bottom: 10px;">
 </div>
<div class="twitter-tweet twitter-tweet-rendered" style="box-sizing: border-box; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; display: flex; max-width: 550px; width: 550px; margin-top: 10px; margin-bottom: 10px;">
 </div>
<div class="twitter-tweet twitter-tweet-rendered" style="box-sizing: border-box; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; display: flex; max-width: 550px; width: 550px; margin-top: 10px; margin-bottom: 10px;">
 </div>
<div class="twitter-tweet twitter-tweet-rendered" style="box-sizing: border-box; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; display: flex; max-width: 550px; width: 550px; margin-top: 10px; margin-bottom: 10px;">
 </div>
<div class="twitter-tweet twitter-tweet-rendered" style="box-sizing: border-box; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; display: flex; max-width: 550px; width: 550px; margin-top: 10px; margin-bottom: 10px;">
 </div>
<div class="twitter-tweet twitter-tweet-rendered" style="box-sizing: border-box; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; display: flex; max-width: 550px; width: 550px; margin-top: 10px; margin-bottom: 10px;">
 </div>
<div class="twitter-tweet twitter-tweet-rendered" style="box-sizing: border-box; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; display: flex; max-width: 550px; width: 550px; margin-top: 10px; margin-bottom: 10px;">
 </div>
<iframe allow="accelerometer; autoplay; clipboard-write; encrypted-media; gyroscope; picture-in-picture" allowfullscreen="" frameborder="0" height="315" src="https://www.youtube.com/embed/tJhl0uKNiDE" style="box-sizing: border-box; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;" title="YouTube video player" width="560"></iframe>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: center;">
<span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 16px;">*************</span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago