نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج نئی دہلی میں آئی سی اے آر.- انڈین ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی سی اے آر- آئی اے آر آئی) کے 61 ویں تقسیم اسناد کی تقریب کی صدارت کی۔ جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے. انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زرعی تعلیم کو ملک کی ترقی کے لیے تحقیق، اختراعات اور صنعت کاری کا مرکز بننا چاہیے۔
زراعت ہندوستان کی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے
اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ زراعت ہندوستان کی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے.جناب دھنکھڑ نے ملک کی مجموعی ترقی میں’ان داتا‘ کے زبردست تعاون کا اعتراف کیا۔ انہوں نے ملک کے زراعت کے شعبے کے عزم کی تعریف کی. جس نے 800 ملین سے زائد لوگوں کے لیے خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانے کے عمل کو ممکن بنایا،یہاں تک کہ اس وقت بھی جب دنیا ایک وبائی بیماری کی لپیٹ میں تھی۔
نائب صدر جمہوریہ نے سال 2023 کو موٹے اناج کے. بین الاقوامی سال کے طور پر منانے کے لیے بھارت کی کوششوں. اور پوری دنیا میں زراعت کے شعبے کے لیے اس کی اہمیت کی ستائش کی۔ انہوں نے زراعت میں جدید ٹیکنالوجی بشمول ڈرون کے بڑھتے ہوئے. استعمال کو بھی نوٹ کیا. جو بدلتے وقت کے ساتھ اس شعبے کو تبدیل کر رہی ہے۔
جناب دھنکھڑ نے زرعی شعبے کی ترقی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر غور کیا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ پردھان منتری کسان سمان ندھی پہل کے تحت 11.4 کروڑ. سے زیادہ کسانوں کو 2.2 لاکھ کروڑ روپے منتقل کیے گئے ہیں۔
نائب صدر جمہوریہ جناب دھنکھڑ نے اس بات پر روشنی ڈالی. کہ آئی سی اے آر-آئی اے آر آئی کا بے پناہ ٹیلنٹ پول ان تمام حصوں سے تیار کیا گیا ہے. جو صحیح معنوں میں ہندوستان کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا. کہ‘‘یہ اس طبقے سے لیا گیا ہے. جس کے پاس سب سے مستند انٹرپرائز، مشن .mاور ملک کے لیے سب کچھ دینے کا جذبہ ہے۔‘‘