تہذیب و ثقافت

معروف شاعرہ، افسانہ نویس،نقاد،محقق، نگار عظیم کا یوم ولادت

آج 23 ستمبر. افسانہ نویس نگار عظیم
معروف شاعرہ، کہنہ مشق نثرنگار، افسانہ نویس،نقاد،محقق،سفر نامہ نگار نگار عظیم کا یوم ولادت ہے. افسانہ نویس نگار عظیم
اصلی نام ملکہ ،مہر نگار ہے، تعلیمی نام مہر نگار، قلمی نام نگار، عظیم صاحب سے شادی کے بعد نگار عظیم کہلائیں۔23 ستمبر 1951 کو میرٹھ اتر پردیش میں پیدا ہوئیں ان کے والد مشہور شاعر ماہر عروض ثروت حسین ثروت ہیں .
والدہ محترمہ کا نام یاسمین بیگم ۔
شوہر مرحوم ۔عبدالعظیم صدیقی(آرٹسٹ، تکنیکی قلمکار، صحافی اور ایڈیٹر، کئی کتابوں کے مصنف ہیں ۔) ہیں ۔
ابتدائی تعلیم میرٹھ کے اسکول سے حاصل کی بعد میں ایم اے ۔فائن آرٹس ،ایم اے اردو ،پی ایچ ڈی ان اردو (منٹو کی افسانہ نگاری کا تنقیدی مطالعہ )کی ڈگریاں حاصل کیں ۔
شاعری کی ابتدا۔۔طالب علمی کے زمانے سے کی پھر افسانہ نویس کا رخ کیا اور پہلا افسانہ 1974 میں شانِ ہند دہلی میں شایع ہوا ۔اس کے بعد کئ لازوال افسانے تحریر کئے
تصانیف
1 پہلا افسانوی مجموعہ عکس
2 دوسرا افسانوی مجموعہ گہن
3 تیسرا افسانوی مجموعہ عمارت
4 سفر نامہء تاشقند گرد آواردگی
5 تنقید ۔۔۔منٹو کا سرمایہء فن و فکر ۔جو انکی پی ایچ ڈی مقالہ سے الگ ہے
6 بہادر شاہ ظفر شخصیت و شاعری مونوگراف
7. ہر چرن چاولہ فن اور شخصیت(مرتبہ)
8 انتخاب کلام ثروت میرٹھی (والد، کا کلام مرتب کیا ہے)
9 .وہ جو کہہ گئے (مرتبہ مضامین ِ عبدالعظیم صدیقی)
10۔علم البیان
11.شعری مجموعہ موسم زیر طباعت ہے
12۔ عبد العظیم صدیقی “عکس زندگی کے”مرتب زیر طباعت ہے ۔
ایک عرصہ دہلی ایڈمنٹریشن کی اسکول میں ڈرائینگ ٹیچر رہنے کے بعد اب ملازمت سے سبکدوش ہوکر اپنے پانچ بیٹوں کے ساتھ پرسکون زندگی بسر کررہی ہیں۔تاہم اب بھی اردو ادب کی خدمت پر مامور ہیں.
کئی ادبی تحریکوں سے جڑی ہیں بنات نام کی ایک بین الاقوامی تنظیم بنائی ہے، جس کے زریعہ اردو کو ہر جگہ پھیلانے اور خواتین ادیباؤں کو جوڑے رکھنے کا عزم رکھتی ہیں. ہر لمحہ فعال شخصیت ہیں ۔دن رات شاہین باغ کا حال احوال ایک جرنلسٹ کی طرح فیس بک پر اور ٹوئیٹر پر وائرل کرنے کا کارنامہ بھی انہی کے سر جاتا ہے ۔ ان ہراب تک متعدد مضامین لکھے گےء ہیں جن میں سے فکشن نگار نورالحسنین ۔ پروفیسر احتشام الدین ۔ انجم عثمانی ۔ پروفیسر مولا بخش،شمع افروز زیدی وغیرہ ۔افسانوں کا ہندی، پنجابی اور دیگر زبانوں میں ترجمہ ہوچکا ہے
ان کے علمی و ادبی کام پر دو یونیورسٹیوں سے ایم فل کی ڈگریاں عطا ہوچکی ہیں ۔
ایک طالبہ نے حیدرآباد سے ان کی افسانہ نگاری پر ایم فل کیا ہے،۔
دوسرا ایم فل چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی سے ہوا ہے ۔۔۔۔
___________________________۔
معروف فکشن نگار اور شاعرہ نگار عظیم کے یوم ولادت پر پیش خدمت ہے .
انتخاب اور پیشکش
سلمی صنم
آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago