تہذیب و ثقافت

محسن خان کا ناول اللہ میاں کا کارخانہ : ڈاکٹر نگار عظیم کا خوبصورت تبصرہ

محسن خان کا نام اردو ادب میں محتاج تعارف نہیں ان کا ایک افسانوی مجموعہ “خواب کہانی ” مقبول عام ہو چکا ہے اس کے بعد انہوں نے زیادہ توجہ بچوں کے ادب پر مرکوز کی اور بہت سی کہانیاں تخلیق کیں – ابھی ان کا ایک ناول ” اللہ میاں کا کارخانہ” منظر عام پر آیا ہے جس کا ادبی حلقوں میں تزکرہ ہے- یہ ناول اپنے موضوع اور کہانی کے اعتبار سے منفرد ہے.بچوں اور بچوں کے ادب سے شغف رکھنے والے محسن خان نے بچے کو ہی مرکزی کردار بنایا ہے. محسن خان کا ناول
– ناول کے مطالعہ سے اندازہ ہوتا ہے کہ بچوں کی نفسیات پر محسن خان نے ایک بہترین کردار تراشا ہے. زبان سادہ سلیس ، مکالمے کردار اور ماحول کی بھرپور عکاسی کرتے ہیں – ناول کا ماحول، کردار ہمارے جانے پہچانے ہیں – یہ اسی سماج میں ہمارے اور آپکے گھروں میں رہتے ہیں. جن سے ہم سب بہت اچھی طرح واقف ہیں – ہم میں سے بیشتر نے اپنا بچپن انہیں کے درمیان گزارا ہے –
ناول کی بنیاد عرضِ ناشر کی اس تحریر کی توسیع ہے “اللہ میاں کا کارخانہ” کے زیر عنوان لکھی گئی یہ سرگزشت گورکن کو کسی بچی کی قبر کھودتے وقت جزدان کے ساتھ ٹین کے بکس میں رکھی ہوئی ملی تھی ” –
ناول کا عنوان اپنی معنویت اور سر ورق یعنی بغیر نقوش کا چہرہ اپنی سادگی گہرائی اور گیرائی کے سبب متوجہ کرتا ہے – ایسا محسوس ہوتا ہے یہ کوئی بچوں کی کتاب ہے جبکہ ایسا نہیں ہے. ہاں ناول کا مرکزی کردار ایک بچہ جبران ہے جو مدرسے کا طالب علم ہے – جبران کے حافی جی(حافظ عبدالرحمن) ہیں جبران کے والد جو تبلیغی جماعت سے وابستہ اپنی زمہ داریاں نبھاتے ہیں بیٹے کو حافظ قرآن بنانا چاہتے ہیں لیکن گھر سے اکثر بے نیاز رہتے ہیں. جبران کی والدہ ناہید اور بہن نصرت کے علاوہ چچا چچی اس ناول کے مخصوص کردار ہیں
جیسا کہ محسوس ہورہا ہے یہ مدرسے یا تبلیغی جماعت سے وابستہ کوئی ناول ہے تو ایسا بالکل نہیں ہے. یہ ایک معمولی بلکہ غربت اور تنگی میں پرورش پاتےجبران کی کہانی ہے – اس کا بچپن ہے چھوٹی چھوٹی خواہشات ہیں – جہاں جہالت اور توہم پرستی ہے جبران ذہین ہے اس کے ڈھیروں معصوم سوال ہیں جو اکثر ذہین بچوں کے ہوتے ہیں اللہ میاں سے اور سماج سے.۔
دوسو صفحات پر مشتمل اس ناول کی قیمت صرف 200 روپے ہے جسے ایم آر پبلیکیشن دہلی نے شائع کیا ہے.
سائنس اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں بچے عقیدوں سے نہیں پلتے – انہیں جواب چاہیے – زندگی کے لےء جدوجہد کرتے جبران نے سماجی ناانصافیوں نااعتدالیوں کے زیر اثر کیا کیا جھیلا – جبران کے والد کو دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کر کے پاکستانی ایجنٹ ثابت کر دیا جاتا ہے – ماں غربت اور بیماری سے ہار جاتی ہے – چچا اور چچی نے کیا رول ادا کیا – بہن نصرت اور جبران نے زندگی کا زہر کیسے پیا اس دردناک حقیقت کو جاننے کے لےء اس ناول کا مطالعہ کریں آپکی آنکھیں بھیگ جایئں گی.
اور اللہ میاں کے اس کارخانے میں آپ خود ایک سوال بن جایئں گے. محسن خان کے لےء دعائیں اور نیک خواہشات امید ہے اردو اور فکشن سے محبت کرنے والے حضرات اس منفرد ناول کاخیر مقدم کریں گے -ناول کے آخری صفحہ پر مصنف نے اپنی مسرت (شریک زندگی )اور قریبی دوستوں کا نام بنام شکریہ ادا کیا ہے۔
Dr. S.U. Khan

Dr. Shafi Ayub editor urdu

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago